نئی دہلی: حکومت جلد ہی ملک بھر سے چار دھام یاترا پر نکلنے والے یاتریوں کے لیے صحت کی مدد اور ہنگامی انتظام کا ایک مضبوط ڈھانچہ بنانے جا رہی ہے۔ یہ سہ سطحی نظام والا ڈھانچہ ہو گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یاتریوں کو ان کے سفر کے دوران طبی نقطہ نظر سے سہولت فراہم کی جائے۔ یہ بات صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ منڈاویہ نے یہاں اتراکھنڈ کے وزیر صحت ڈاکٹر دھن سنگھ راوت سے ملاقات کے بعد کہی جنہوں نے وزیر سے ملاقات کی اور صحت اور ہنگامی بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے ان لاکھوں یاتریوں کے لیے جو ہر سال چار دھام یاترا کرتے ہیں، مرکزی حکومت سے تعاون کی درخواست کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی وزیر صحت کو سخت راستے پریاتریوں کو درپیش صحت کے چیلنجوں کے بارے میں بتایا اور پچھلے کچھ مہینوں میں صحت سے متعلق ہنگامی حالات جیسے کہ دل کا دورہ وغیرہ کی وجہ سےبیماری سے یاتریوں کی اموات کی تعداد سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر منڈاویہ نے حکومت ہند کی طرف سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی اور کہا کہ ’’زائرین کے لیے بہترین ممکنہ صحت کی دیکھ بھال اور صحت کا ہنگامی بنیادی ڈھانچہ فراہم کیا جائے گا‘‘۔ انہوں نے بتایا کہ ایڈوانس ایمبولینسز اور سٹروک وینز کے ایک مضبوط نیٹ ورک کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ دل کادورہ جیسے بیماری کا انتظام اور علاج صحت کی سہولت کے راستے میں شروع ہو سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایمبولینسیں یاترا کے راستے پر مختلف مقامات پر کھڑی کی جائیں گی۔ ڈاکٹر منڈاویہ نے وضاحت کی کہ ملک بھر کے میڈیکل کالجوں کے پی جی طلباء کو صحت کی دیکھ بھال کے مضبوط ڈھانچے کے حصے کے طور پر تعینات کرنے کی تجویز ہے جو پہلے جواب دہندگان کے طور پر کام کریں گے۔ ’’یہ تجربہ پی جی کے طلباء کے لیے ہنر مندی اور صلاحیت سازی کی مشق کے طور پر بھی کام کرے گا۔‘‘