جمعہ کے روز جاٹ کالج میں پانچ پہلوانوں کی ہلاکت کا سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ مبینہ ریسلنگ کوچ سکھویندر نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں تین کوچ اور دو خواتین ریسلرز یعنی پانچ افراد ہلاک ہوگئے۔ اس واقعے میں ایک تین سالہ بچہ بھی زخمی ہوا جو ابھی تک کوما میں ہے۔ ایک اور کوچ بھی گولی لگنے سے شدید زخمی ہوا ہے۔ جس کا علاج جاری ہے۔
ہلاک ہونے والوں کی شناخت منوج ملک، ان کی اہلیہ ساکشی ملک، موکھرا رہائشی پردیپ عرف فوجی، مانڈوٹھی رہائشی ستیش دلال اور اترپردیش کے متھرا رہائشی پوجا کے طور پر ہوئی ہے۔ اس معاملے میں پولیس نے دو ملزمین کے خلاف ایف آئی آر درج کی ہے۔
اس سارے واقعے کی وجہ پرانی دشمنی بتائی جارہی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ منوج ملک جاٹ کالج میں ڈی پی ای تھے اور کالج کے قریب اکھاڑا چلاتے تھے۔ منوج اور سکھویندر کے مابین اس اکھاڑے میں حصہ لینے کو لیکر تنازعہ بتایا جارہا ہے۔ 5 افراد کو ہلاک کرنے کا ملزم سکھویندر اکھاڑے میں دو سال سے بطور ٹرینر کام کررہا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ، ملزم سکھویندر کے خلاف اکھاڑے میں آنے والی خاتون ریسلر کے کنبہ کے افراد نے کردار صحیح نہیں ہونے کی شکایت کی تھی۔ اس کے بعد ہی منوج نے سکھویندر کو میدان سے ہٹا دیا۔
یہ بات بھی منظرعام پر آرہی ہے کہ کوچ اور ملزمان کے مابین اکھاڑے کے جمنازیم ہال کے اوپر بنے ایک ریسٹ روم میں معاہدہ کرنے کے لئے بات چیت ہوئی تھی۔ اسی دوران سکھویندر نے فائرنگ کرکے 5 افراد کو ہلاک کردیا۔