دہلی حکومت لاک ڈاؤن کے دوران ضرورت مند لوگوں کو مفت راشن فراہم کررہی ہے، لیکن کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ابھی بھی راشن کوپنز لےکر پریشان گھوم رہے ہیں، جبکہ دوسری جانب پرانی دہلی کے ایک اسکول میں پچھلے کئی مہینوں سے سرکاری اناج سڑ رہا ہیں۔ یہ اناج کوپن کے ذریعے ان لوگوں کو دیئے جانے تھے جو دہلی میں ہونے کے باوجود راشن کارڈ نہیں رکھتے تھے۔
دہلی: اسکول میں کئی مہینوں سے سرکاری اناج ضائع ہو رہا حیرت کی بات یہ ہے کہ لاک ڈاؤن کے باوجود کسی بھی سرکاری اہلکار نے اسکول میں رکھے راشن کی دیکھ بھال نہیں کی، جس کی وجہ سے اسکول میں راشن سڑ رہا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ 'اس کی شکایت کی گئی تھی لیکن ابھی تک کسی نے توجہ نہیں دی۔
معلومات کے مطابق، گندم اور چاول کا راشن تقریبا ڈھائی ماہ قبل چاندنی چوک اسمبلی سے متصل مٹیا محل میں واقع کارپوریشن کے پرائمری اسکول میں لوگوں میں تقسیم کرنے آیا تھا، جب راشن کا سامان یہاں پہنچا تو لوگوں نے سوچا کی اب ہمارا مسئلہ حل ہوجائے گا۔ ابھی بھی اسکول میں تقریبا 80 بوری گندم اور چاول کی بوریاں بڑی مقدار میں رکھی ہوئی ہے
حویلی اعظم خان آر ڈبلیو اے کے جنرل سکریٹری حاجی رحیس احمد نے بتایا کہ 'جب یہ راشن گندم اور چاول اسکول آیا تو انھیں بھی لگا کہ اب علاقے میں بسنے والے ضرورت مند افراد کو راشن مل جائے گا۔ لیکن تقریبا ڈھائی ماہ گزر گئے لیکن نہ تو کسی نے اسکول میں رکھا راشن تقسیم کیا اور نہ ہی کوئی راشن کی حالت معلوم کرنے اسکول پہنچا۔