اردو

urdu

ETV Bharat / state

Delhi Health Minister on Corona: 'مثبت معاملوں کی شرح میں اضافہ نہیں'

دہلی کے وزیر صحت ستیندر Delhi Heath Minister on Corona جین نے کہا کہ دہلی میں گزشتہ کچھ دنوں سے مثبت معاملوں کی شرح میں اضافہ نہیں Positive Cases do not Increase ہو رہا ہے اور یہ 25 فیصد کے قریب ہے اور اس کے ساتھ ہی ہسپتالوں میں داخل مریضوں کی تعداد Number of Patients بھی مستحکم رہی ہے۔

مثبت معاملوں کی شرح میں اضافہ نہیں
مثبت معاملوں کی شرح میں اضافہ نہیں

By

Published : Jan 12, 2022, 8:05 PM IST

دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین نے بدھ کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے دہلی میں روزانہ تقریباً 20 ہزار معاملے آ رہے ہیں اور پوزیٹیو کی شرح مسلسل 25 فیصد کے قریب Positive Rate is Consistently Close to 25% بنی ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ اسپتالوں میں داخل ہونے والوں کی تعداد Number of Hospital Admissions میں بھی اضافہ ہوتا دکھائی نہیں دے رہا ہے جو کہ ایک اچھی علامت ہے۔

کورونا کے لیے موجودہ کل 14621 ریزرو بیڈز میں سے صرف 2209 بیڈ پر مریض ہیں اور 12412 بستر ابھی تک خالی ہیں۔ یعنی 85 فیصد بستر اب بھی دستیاب ہیں۔ ضرورت پڑنے پر دہلی حکومت ان میں اضافہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے مثبت شرح تقریباً 25 فیصد رہی ہے۔ یہ اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ اب کورونا عروج پر ہے۔ مجھے امید ہے کہ کورونا کا یہ عروج جلد سے جلد آئے اور ختم ہو جائے، تاکہ دہلی اور ملک میں کورونا کے معاملے کم ہوں۔ لوگ اس کے قہر سے نجات پا سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:Yoga Classes for Home Isolation people : ہوم آئسولیشن افراد کےلیے، آن لائن یوگا کلاسز

وزیر صحت نے بتایا کہ اسپتالوں میں آئی سی یو بیڈز میں داخل مریضوں میں ایسے بہت کم معاملے ہیں جنہیں صرف کورونا کی وجہ سے آئی سی یو میں داخل کیا گیا ہے۔ مثال کے طور پر ایل این جے پی ہسپتال کے کووڈ آئی سی یو وارڈ میں 36 مریض داخل ہیں، جن میں سے صرف 6 ہی کورونا کی وجہ سے داخل ہوئے ہیں۔ باقی 30 مریض کسی اور بیماری میں مبتلا ہیں۔ جانچ میں وہ کورونا پازیٹیو پائے گئے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ اسپتالوں میں داخل ہونے والے مریض کورونا سے کم لیکن دوسری بیماریوں کی وجہ سے زیادہ داخل ہو رہے ہیں۔ چونکہ انہیں بھی کورونا ہے اس لیے ہم انہیں بھی کورونا کے آئی سی یو بیڈز میں داخل مریضوں کی تعداد میں شامل کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مرنے والے زیادہ تر مریض ایسے تھے جنہیں کورونا کے علاوہ دیگر سنگین بیماریاں تھیں۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details