نئی دہلی: سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ منی پور تشدد سے بے گھر ہونے والے لوگوں کو ضروری تصدیق کے بعد ہی آدھار کارڈ جاری کیے جانے چاہیے۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ ، جسٹس جے بی پاردی والا اور منوج مشرا پر مشتمل بنچ نے منی پور ذات پات کے تشدد سے متعلق عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے ایک وکیل کے سوال پر واضح کیا کہ وہ کوئی عام حکم نہیں دے سکتی۔
بنچ نے اس بات پر زور دیا کہ کسی کو اس کی تصدیق کرنی ہوگی کہ درخواست گزار حقیقی ہیں یا نہیں اور اگر کوئی غیر قانونی ہے تو کیا ہوگا۔
وکیل نے بنچ کے سامنے دلیل دی کہ بے گھر افراد کے لیے دوبارہ آدھار کارڈ بنانے جانے ہوں گے اور بینکوں کو ہدایات دی جانی چاہئیں۔ ایسے افراد کو مسلسل خدمات فراہم کرنا ضروری ہے۔
بنچ نے کہا کہ عدالت کہہ سکتی ہے کہ حکام اس بات کی تصدیق کریں گے کہ آیا وہ شخص حقیقی شہری ہے یا نہیں، لیکن وہ کوئی عام حکم نہیں دے سکتی۔ وکیل نے زور دے کر کہا کہ وہ تصدیق کے بعد کی صورتحال کا ذکر کر رہی ہیں۔
اس پر بنچ نے کہا کہ اگر یہ تصدیق کے بعد ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے اور عدالت آدھار کارڈ اور بینک کھاتوں پر تصدیق سے مشروط احکامات جاری کرے گی۔
یو این آئی