اردو

urdu

دہلی تشدد: اقلیتی کمیشن ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی

قومی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کی تحقیق کے لیے دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے 10 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

By

Published : Mar 11, 2020, 9:02 PM IST

Published : Mar 11, 2020, 9:02 PM IST

اقلیتی کمیشن ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی
اقلیتی کمیشن ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرے گی

دہلی اقلیتی کمیشن نے گزشتہ دنوں شمال مشرقی ضلع کے کچھ علاقوں میں ہوئے تشدد کی تحقیقات کے لیے دس اراکین پر مشتمل تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

واضح رہے کہ دہلی تشدد 23 فروری کی رات میں بھڑکا اور اگلے کئی دن تک مسلسل جاری رہا، جس دوران سینکڑوں گھر، دکان، ورکشاپ، آفس، گاڑیاں، متعدد سکولز، درگاہوں، مدرسوں اور مسجدوں کو پہلے لوٹا گیا، پھر ان میں آگ لگائی گئی اور کچھ کو گیس سلینڈر سے بلاسٹ کیا گیا۔

ڈاکٹر ظفرالاسلام خان چیرمین دہلی اقلیتی کمیشن

کمیٹی کو ہدایت دی گئی ہے کہ شمالی مشرقی ضلع میں برپا ہونے والے تشدد کے اسباب، اس کا لیے ذمہ دار، متاثرین کی لسٹ، نقصانات کا تخمینہ، پولیس اور انتظامیہ کا رویہ اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں تحقیقات کرکے چار ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ کمیشن کو سونپے۔

دس اراکین پر مشتمل کمیٹی کی پہلی میٹنگ کمیشن کے آفس میں نو مارچ کو منعقد ہوئی تھی، جس کے بعد کمیٹی نے 11 مارچ کو مصطفی آباد میں میٹنگ کرکے اپنے کام کا آغاز کردیا۔

قومی دارالحکومت دہلی کے شمال مشرقی علاقے میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات کی تحقیق کے لیے دہلی اقلیتی کمیشن کی جانب سے 10 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے

خیال رہے کہ یہ تحقیقاتی کمیٹی مندرجہ ذیل اراکین پر مشتمل ہے، جس میں شری ایم آر شمشاد، ایڈوکیٹ آن ریکارڈ سپریم کورٹ، شری گورمیندر سنگھ مٹھارو رکن سکھ گردوارہ پر بندھک کمیٹی، مس تہمینہ اروڑہ ایڈوکیٹ، شری تنویر قاضی حقوق انسانی کارکن، پروفیسر حسینہ حاشیہ، جامعہ ملیہ اسلامیہ، شری ابوبکر سباق ایڈوکیٹ، شری سلیم بیگ حقوق انسانی کارکن، مس دیویکا پرساد کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو، مس ادیتی دتّا کامن ویلتھ ہیومن رائٹس انیشییٹیو اور شری سہیل سیفی سوشل ایکٹیوسٹ، وغیرہ شامل ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details