اس طرح سے جمعرات کو ہوئے دہلی یونیورسٹی ٹیچرایسوسی ایشن کے انتخابات میں بائیں کی دوبارہ جیت ہوئی ہے۔
ڈی یو ٹی اے میں مسلسل چھٹی مرتبہ ڈیموکریٹک ٹیچر فرنٹ کا امیدوار صدر منتخب ہوا۔
جمعہ کو علی الصبح اختتام ہوئی ووٹوں کی گنتی میں مسٹر رے نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت یافتہ این ڈی ٹی ایف امیدوار اے کے بھاگی کو 269 ووٹ سے شکست دی۔
دیال سنگھ کالج کے ٹیچر بھاگی کو 269 ووٹ ملے، جبکہ مسٹر رے نے 3750 ووٹ حاصل کئے۔
ڈی یو ٹی اے انتخابات میں کل ووٹ 7748 پڑے جن میں 518 ووٹ منسوخ ہو گئے۔
مجلس عاملہ کے انتخابات میں پندرہ امیدوار کامیاب ہوئے جن میں این ڈی ٹی ایف کے چار، ڈی ٹی ایف اور آدتیہ نارائن مشرا گروپ (اڈ) کے تین تین اور انٹیک کے دو امیدوار وں نے جیت حاصل کی ہے۔
اس طرح بائیں بازوں اور کانگریس اتحاد کا پلڑا بھاری رہا۔
مرانڈا کالج کی ٹیچر اور ڈي ٹی ایف امیدوار ابھا دیو حبیب سب سے زیادہ 9057 ووٹ حاصل کر کے منتخب ہوئی۔
این ڈی ٹی ایف کے مہندر کمار مینا 8168 ووٹ حاصل کر کے دوسرے مقام پر رہے جبکہ آدتیہ نارائن مشرا گروپ کے الوك رنجن پنڈيا 7002 ووٹ کے ساتھ تیسرے مقام پر رہے، لیکن سماجوادی لیڈر ششی شیکھر الیکشن ہار گئے۔
مجلس عاملہ میں انتخابات میں جیت حاصل کرنے والوں میں وویک چودھری، پریم چند، وی ایس دیکشت، راہل کمار، روی کانت، راجندر سنگھ، جتیندر کمار مینا، ترون کمار گرگ، ادھے ویرسنگھ، پپو مینا اور اہل کے مینا شامل ہے۔
کروڑی مل کالج کے ٹیچر اور باصلاحت بائیں بازو لیڈرراجیو رے ایک مرتبہ پھر دہلی یونیورسٹی ٹیچریونین کے صدر منتخب ہوئے۔
دیال سنگھ کالج کے ٹیچر مسٹر بھاگی کو 3481 ووٹ ملے، جبکہ مسٹر رے نے 3750 ووٹ حاصل کئے ۔ دیلی یونیورسٹی انتخابات میں کل ووٹ 7748 پڑے جن میں 518 ووٹ منسوخ ہو گئے۔
اس طرح سے جمعرات کو ہوئے دہلی یونیورسٹی انتخابات میں کمیونسٹوں کی دوبارہ جیت ہوئی ہے۔
گزشتہ انتخابات میں بھی مسٹر رے نے بی جے پی حماعت یافتہ امیدوار کو شکست دی تھی۔