جلیاں والا باغ نیشنل میموریل قانون میں یہ التزام ہے کہ کانگریس پارٹی کا رہنما ٹرسٹ کا بربنائے عہدہ رکن ہوگا۔
آج منظور جلیاں والا نیشنل میموریل(ترمیمی) بل 2019 اس التزام کو ختم کردے گا۔
ساتھ ہی بل میں لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر کی جگہ پر لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر یا سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کے لیڈر کو ٹرسٹ کا بربنائے عہدہ رکن بنانے کا بھی التزام ہے۔
ابھی ٹرسٹ کے اراکین کو پانچ سال سے پہلے نہیں ہٹایا جاسکتا ہے۔ بل کے التزام کے مطابق حکومت کسی بھی رکن کو اس کی مدت کار مکمل ہونے سے پہلے ہی ہٹا سکتی ہے۔
وزیر ثقافت پرہلاد سنگھ پٹیل نے بل پر بحث کا جواب دیتے ہوئے اپوزیشن کے اس الزام کو مسترد کردیا کہ حکومت تاریخ بدلنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کسی کی تاریخ بدلنے کی کوشش نہیں کررہے ہیں، ہم تاریخ لکھنے کی کوشش کررہے ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ کلچر اور تاریخ کو دوبارہ نہ لکھا جائے لیکن کم سے کم اس کا جائزہ تو ضرور لیا جائے۔
پٹیل نے کہا کہ ان ترامیم میں ایسا کچھ بھی نہیں ہے جس سے کسی پارٹی کو اعتراض ہونا چاہئے۔ ہم نے یہ نہیں کہا کہ کانگریس صدر کی جگہ بی جے پی کا صدر اب ٹرسٹی ہوگا۔ اس بل کے ذریعہ جلیاں والا باغ میموریل کو سیاست سے دور کرکے قومی میموریل بنایا جارہا ہے۔