عدالت نے کہا کہ اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی حکومت نے شادی تقاریب میں شامل ہونے والوں کی تعداد محدود کرنے کے لیے 18 دنوں کا انتظار کیوں کیا۔ عدالت نے یہ بھی پوچھا کی قبرستانوں میں جگہ نہیں ہے، نعشیں شام اور رات کے وقت بھی جلائی جارہی ہیں، کیا آپ کو اس بات کی خبر ہے؟
راکیش ملہوترا نامی شخص نے پی آئی ایل داخل کرکے قومی دارالحکومت میں کورونا جانچ کی تعداد بڑھانے اور فوری نتائج حاصل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
جسٹس ہیما کوہلی اور جسٹس سبرامنیم پرساد کی بنچ نے درخواست پر سماعت کے بعد کہا ’’آپ لوگ (دہلی حکومت) گہری نیند میں تھے اور آپ کو زبردستی بیدار کرنا پڑا۔ جب ہم آپ کوبیدار کرتے ہیں تب آپ کچھوے کی چال چلنے لگتے ہیں۔ ہمیں کیوں 11 نومبر کو آپ کو(حکومت دہلی) گہری نیند سے بیدار کرنا پڑا؟ آپ نے یکم نومبر سے 11 نومبر تک کے درمیان کیا کیا؟ آپ نے کوئی بھی فیصلہ کرنے کے لیے 18 دنوں کا انتظار کیوں کیا؟ کیا آپ کو اندازہ بھی ہے کہ اس دوران کتنے افراد کی جانیں گئیں؟ کیا مرنے والوں کے اہل خانہ کو جواب دے سکتے ہیں یا انہیں کچھ بھی سمجھا سکتے ہیں۔