کورونا کے بعد ڈینگی کے بڑھتے معاملات نے بھی اتر پردیش کے ترقی یافتہ شہر نوئیڈا کے محکمہ صحت کی تیاری اور طریقہ کار پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ تمام تر دعوؤں کے باوجود ڈینگی پر قابو پانے میں محکمہ صحت ناکام ثابت ہو رہی ہے۔
ضلع میں ڈینگی اور ملیریا سے بچاؤ کے لیے کی جانے والی فوگنگ محض دھواں ثابت ہو رہی ہے۔ گزشتہ ساڑھے تین ماہ سے محکمہ صحت اینٹی لاروا میڈیسن کے اسپرے اور فوگنگ پر لاکھوں روپے خرچ کر چکا ہے، لیکن اس کا کوئی اثر نہیں دیکھ رہا ہے۔ رواں برس ڈینگی کے مریضوں نے ایک دہائی کا ریکارڈ توڑ کر محکمہ صحت کی تشویش میں اضافہ کردیا ہے۔
محکمہ صحت کے ریکارڈ کے مطابق دس برس بعد پہلی بار ضلع میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 500 سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ صورتحال اب بھی نازک ہے۔ یہ صورتحال اس وقت ہے جب ضلع ملیریا محکمہ نوئیڈا اتھارٹی سمیت دیگر محکموں کے ساتھ مل کر بیماریوں سے بچاؤ کے لیے مہم چلا رہا ہے، لیکن ان کے کام کا اثر زمینی سطح پر نظر نہیں آرہا ہے۔
ضلع میں ستمبر میں ڈینگی نے دستک دی تھی۔ محض 30 دنوں میں 49 کیسز رپورٹ ہوئے، لیکن مریضوں کی تعداد کو معمولی سمجھتے ہوئے محکمہ صحت لاپرواہ رہے، جس کی وجہ سے اکتوبر کے مہینے میں اس بیماری نے خوفناک شکل اختیار کر لی اور اب ضلع میں روزانہ 15 سے 20 نئے مریض سامنے آ رہے ہیں۔