ملک میں کسانوں کی حالت اور کسانوں کے تئیں حکومت کی بے حسی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی دہلی مہیلا کانگریس کی صدر ارجمن بانو (روحی سلیم) نے کہا کہ کسان ملک کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہیں اور اگر ریڑھ کی ہڈی نہیں رہے گی تو ملک کیسے قائم رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کسانوں کی صورت حال انتہائی خراب ہے اور حکومت منڈی نظام میں اصلاحات کے بجائے منڈی نظام ہی ختم کرنے پر آمادہ نظر آرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن ریاستوں میں منڈی نظام ختم ہوگیا ہے وہاں کسانوں کی صورت حال بہت خراب ہے اور وہ ساہوکاروں اور بنیوں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہیں۔
انہوں نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جن ریاستوں میں منڈی نظام ہے وہاں کم از کم سہارا قیمت (ایم ایس پی) پر کسان اپنا اناج فروخت کرپاتے ہیں۔ لیکن جہاں منڈی نظام نہیں ہے وہاں کسانوں کو ایم ایس پی سے انتہائی کم قیمتوں پر اپنا اناج فروخت کرنے پر مجبور ہونا پڑتا ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں سخت خسارہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور لاگت بھی نہیں نکل پاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں کسان دونوں طرف سے استحصال کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایک تو یہ کہ جب وہ اپنی پیداوار فروخت کرتے ہیں انتہائی کم قیمتوں پر کرنا پڑتا ہے اور جب وہ بوائی کے لیے بیج خریدتے ہیں تو انہیں انتہائی اونچی قیمت پر خریدنا پڑتا ہے، جس کی وجہ سے لاگت میں اضافہ ہوجاتا ہے۔