مصور مسکان نہ صرف پنکھ کے اوپر تصاویر بناتی ہیں بلکہ پتھر پر بھی نہایت خوبصورتی سے فن مصوری کا مظاہرہ کرتی ہیں۔
دہلی: آرٹسٹزنےمورکے پنکھ پرتصاویربنائیں اس کے ساتھ ساتھ اسکیچنگ اور دیگر اشیاء کے استعمال سے بھی چیزیں بنانے میں انہیں مہارت حاصل ہے۔
فن مصوری موجودہ دور میں بدلتے وقت کے ساتھ ساتھ خود کو بھی تبدیل کر رہا ہے۔ پہلے دیدہ زیب مصوری کاغذ اور کھالوں پر کی جاتی تھی تاہم اس بدلتے دور میں مصور اپنے ہنر کو مور پنکھ پر بھی پیش کر رہا ہے۔
ان چھوٹے چھوٹے پروں پر لوگوں کی تصویر کشی کرنا اور انہیں دیدہ زیب بنانے کا کام جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ مسکان بھارتیہ بین الاقوامی تجارتی میلے میں ہنر ہاٹ کے اسٹال سے کر رہی ہیں۔ مسکان اپنی عمر سے زیادہ ذہین ہیں اور ان کے لیے کسی بھی شخص کی تصویر پنکھ کے اوپر اکیرنے میں محض دو گھنٹے کی مدت درکار ہے۔
یہ بھی پڑھیں:دہلی: عوام پر مہنگائی کی مار، سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ
وہ نہ صرف پنکھ کے اوپر تصاویر بناتی ہیں بلکہ پتھر پر بھی نہایت خوبصورتی سے فن مصوری کا مظاہرہ کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکیچنگ اور دیگر اشیاء کے استعمال سے بھی چیزیں بنانے میں انہیں مہارت حاصل ہے۔
ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مسکان بتاتی ہیں کہ انہیں چھوٹی چھوٹی تصاویر بنانا پسند ہے۔ اس لیے ہنر ہاٹ میں وہ شیشے کی بوتل کے اندر لوگوں کے نام لکھ کر ان کی تصاویر بنانا ان کی پسندیدہ چیز ہے۔
مسکان جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ فائن آرٹ سے گریجویشن کر رہی ہیں یہ ان کا دوسرا سال ہے البتہ اس دوران انہوں نے دہلی سمیت رامپور اور دہرادون کے ہنر ہاٹ میں اپنی مصوری کے بہترین فن کو پیش کرچکی ہیں۔