نئی دہلی:عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کہا کہ پارٹی کو سابق وزیر تعلیم منیش سسودیا اور سابق وزیر صحت ستیندر کی فرضی گرفتاری کے خلاف گھر گھر دستخطی مہم میں 10 لاکھ سے زیادہ دہلی والوں کی حمایت حاصل ہوئی ہے۔ عآپ کے دہلی ریاستی کنوینر گوپال رائے نے کہا کہ منیش سسودیا نے نہ صرف دہلی یا ملک بلکہ پوری دنیا میں تعلیم کا ایک نیا ماڈل دے کر ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ دوسری جانب سابق وزیر صحت ستیندر جین نے صحت کے میدان میں محلہ کلینک کا ماڈل دیا ہے جس کا ہر طرف چرچا ہو رہا ہے۔ اس کے باوجود ان دونوں وزراء کو جیل میں ڈال دیا گیا ہے۔ منیش سسودیا کی گرفتاری کے بعد لوگوں میں کافی ناراضگی ہے۔ بہت سے لوگوں کے ذہنوں میں یہ سوال ہے کہ کئی لوگوں کے خلاف کروڑوں روپے کے گھپلے اور فراڈ کے کیس چل رہے ہیں، لیکن ان کے خلاف ایک بھی نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 'سسودیا کی گرفتاری کے بعد عام آدمی پارٹی نے گھر گھر مہم اور محلہ سبھا کرنے اور خطوط کے ذریعہ لوگوں کی رائے لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے لیے 13 مارچ سے عام آدمی پارٹی نے دہلی میں گھر گھر مہم شروع کی۔ گزشتہ ایک ماہ میں منیش سسودیا اور ستیندر جین کی حمایت میں وزیر اعظم کے نام پر دستخط شدہ 10 لاکھ خطوط حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا جو 9 مارچ کو پورا ہوگیا۔ اس دوران دہلی کے 10 لاکھ لوگوں نے خطوط پر اپنا نام، پتہ اور نمبر دے کر اپنے جذبات کا اظہار کیا ہے۔ رائے نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کے تمام لوک سبھا اور ضلع انچارجوں، کوآرڈینیٹروں، ایم ایل ایز اور کونسلروں نے دہلی بھر میں ایک بھرپور مہم چلائی ہے اور 10 لاکھ سے زیادہ لوگوں سے حمایت کے خطوط جمع کیے ہیں۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ دہلی کے لوگ اس انداز کو قبول نہیں کرتے جس طرح وہ انتقام کے جذبے سے کارروائی کرکے دہلی کے اندر جاری ترقیاتی کاموں کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔