قومی دارالحکومت دہلی میں کئی ملکوں نے حکومت سے تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کے لیے آئے غیر ملکیوں سے سفارتی رابطہ دیے جانے کی گذارش کی ہے، لہٰذا انھیں ڈیجیٹل ذریائع سے رابطہ کروانے پر غور و خوض کیا جاری ہے۔
اطلاع کے مطابق یہ درست ہے کہ زیر حراست تبلیغی جماعت کے غیرملکیوں سے سفارتی رابطے کی درخواست کئی ملکوں سے موصول ہوئی ہے۔
عالمی مہلک وبا کوروناوائرس کے پیش نظر ملک میں نافذ لاک ڈاؤن کی وجہ سے غیرملکی شہری بھی پریشان ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت انہیں ڈیجیٹل ذرائع سے رابطہ کروانے پر غور و خوض کر رہی ہے۔
واضح رہے کہ وہیں دوسری جانب دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں تبلیغی جماعت کے تقریباً 3288 افراد کی قرنطینہ مدت پوری ہونے کے باوجود قرنطینہ مراکز رکھنے پر اعتراض ظاہر کیا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ میں داخل درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان لوگوں میں سے بیشتر نے قرنطینہ مرکز میں چالیس دن سے زیادہ وقت گزارا ہے اور ان کی رپورٹ منفی آئی ہے، لہذا انہیں رہا کیا جانا چاہیے، تاہم ہائی کورٹ اس درخواست کی سماعت کل یعنی 15 مئی کو کرے گا۔