قومی دارالحکومت دہلی میں راشٹریہ کامدھینو آیوگ نے گومے دیپک کو عوام میں مقبول بنانے کے لیے کام دھینو دیپالی مہم کو قومی سطح پر منانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
راشٹریہ کام دھینو ایوگ (آر کے اے) مستقل ادارہ ہے جو گائے کے پالنے سے متعلق سکیمز کی پالیسی سازی اور ان کے نفاذ کے لیے مناسب سمت فراہم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے تاکہ معاش کے مواقع پیدا کرنے پر توجہ مرکوز کی جاسکے۔
کمیشن نے ملک بھر میں 11 کروڑ کنبوں کے ذریعہ تیار کردہ 33 کروڑ دیے گوبر سے تیار کرکے روشن کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے دیہی علاقوں میں مویشیوں کی معیشت تقریباً 7.37 ملین گھرانوں کی روزی روٹی میں نمایاں کردار ادا کرتی ہے۔
آر کے اے وزیراعظم نریندر مودی کے آتم نربھر بھارت کی سوچ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
کمیشن کا خیال ہے کہ گائے پر مبنی معیشت اس مقصد کے حصول میں خاطر خواہ شراکت کرسکتی ہے، اس مقصد کے لیے کمیشن پنچویہ گائے کی مصنوعات کے استعمال کو بڑھانے کے لیے مستقل کوشش کررہا ہے تاکہ کاشتکاروں، گائے پالنے والوں، نوجوانوں، خواتین، سیلف ہیلپ گروپز اور دیگر مستفید افراد کی آمدنی میں اضافہ ہوسکے۔
کام دھینو دیپالی مہم کو قومی سطح پر منانے کا عزم کمیشن نے رواں برس دیپاولی تہوار کو قومی سطح پر 'کام دھنو دیپالی مہم' کے نام سے منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس مہم میں کمیشن دیپ اتسو کے دوران گائے کے گوبر اور پنچگویہ کے کثیر جہتی استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے جارہا ہے۔
دیپ تہوار کے لیے گوبر سے بنی مصنوعات موم بتیاں، دھوپ، سواستک، سمرانی، ہارڈ بورڈ، وال پیس، پیپر ویٹ، ہیون کا سامان، بھگوان گنیش اور لکشمی کے بتوں کی تعمیر کا کام شروع ہوچکا ہے۔
کمیشن نے ملک بھر میں 11 کروڑ کنبوں کے ذریعہ تیار کردہ 33 کروڑ دیے گوبر سے تیار کرکے روشن کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔