دہلی: دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال نے بلقیس بانو ریپ کیس کے مجرمین اور ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہیں واپس جیل بھیجا جانا چاہیے۔ واضح رہے کہ سنہ 2002 میں گجرات فسادات کے دوران، پانچ ماہ کی حاملہ بلقیس بانو کو 11 افراد نے اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، ان کی 3 سالہ بیٹی کا سر پتھر سے کچل دیا تھا اور خاندان کے چودہ افراد کا قتل کردیا تھا۔
دہلی کمیشن برائے خواتین کی چیئرپرسن سواتی مالیوال سواتی مالیوال نے اس سلسلے میں ٹویٹ کیا اور لکھا، بلقیس بانو کے قصورواروں کی رہائی اور رام رحیم کی پیرول نے ملک کے ہر نربھیا کے حوصلہ کو توڑا ہے۔ میں نے وزیر اعظم کو خط لکھ کر رہائی اور پیرول سے متعلق قوانین میں تبدیلی کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ بلقیس بانو کے قصورواروں اور رام کو واپس جیل بھیجنے کا بھی مطالبہ کیا۔
بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری اور اس کے 3 سالہ بچے کے قتل کے الزام میں 11 افراد کو قصوروار ٹھہرایا گیا اور انہیں دوہری عمر قید کی سزا سنائی گئی، لیکن ان کے اچھے برتاؤ کے نام پر گذشتہ 15 اگست کو تمام 11 قصورواورں کو گجرات کی گودھرا جیل سے رہا کردیا گیا، ریاستی حکومت نے دعویٰ کیا کہ وہ 14 سال سے زیادہ جیل میں ہیں اس دوران انہوں نے 'اچھے اخلاق' کا مظاہرہ کی جس کی وجہ سے انہیں رہا کیا گیا۔ اس فیصلے کی اپوزیشن جماعتوں، کارکنوں، سیاسی تجزیہ کاروں اور صحافیوں نے مذمت کی ہے۔
اس کے علاوہ سواتی مالیوال نے گرمیت رام رحیم سنگھ کے حوالہ بھی کہا کہ ان پر اپنے آشرم میں دو خواتین شاگردوں کے ساتھ زیادتی کے الزام پر 20 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں۔ تاہم ابھی وہ 40 دنوں کے لیے پیرول پر باہر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : DCW on Shahdara Gangrape Case: ڈی سی ڈبلیو نے متاثرہ کی حفاظت کے لیے دہلی پولیس کو سمن جاری کیا