سپریم کورٹ میں تیج بہادر یادو نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلینج کیا تھا۔
چیف جسٹس آف انڈیا گگوئی نے عرضی کو خارج کردیا ہے اور کہا ہے کہ: 'ہمیں انکی عرضی پر کاروائی کرنے کے لیے پختی ثبوت نھیں ملے'۔
وارانسی پارلیمانی حلقے سے نریندر مودی کے خلاف پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے بی ایس ایف کے معطل جوان تیج بہادر یادو کا پرچہ نامزدگی الیکشن کمیشن نے رد کر دیا تھا جس کے بعد انہوں نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ تیج بہادر یادو نے سماجوادی پارٹی سے اپنا پرچہ داخل کیا تھا لیکن پرچے میں غلطیاں ہونے کی وجہ سے الیکشن کمیشن نے ان کا پرچہ رد کر دیا تھا جس کے خلاف تیج بہادر یادو نے سپیم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔
الیکشن کمیشن نے تیج بہادر یادو کا پرچہ رد کرنے کی وجہ یہ بتائی تھی کہ انہوں نے دو پرچے داخل کئے تھے اور ان دونوں پرچوں میں فوج سے برخاست کئے جانے کے بارے میں متضاد باتیں درج تھیں۔
تیج بہادر اس وقت سرخیوں میں آئے تھے جب انہوں نے فوج میں شامل جوانوں کو خراب کھانا دیے جانے کا کا ویڈیو بنایا تھا۔ جسکی پاداش میں انہیں برخاست کر دیا گیا تھا۔