نئی دہلی: ایک اہم فیصلے میں، سپریم کورٹ نے جمعرات کو تمام ہائی کورٹس کو ہدایت دی کہ وہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دیں اور سوموٹو مقدمات درج کریں، تاکہ ان کے جلد نمٹانے کو یقینی بنایا جا سکے۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التواء فوجداری مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے اشونی اپادھیائے کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی درخواست پر ہائی کورٹس اور نچلی عدالتوں کو کئی ہدایات جاری کیے۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ عوامی نمائندوں کے خلاف زیر التوا مقدمات کو تیزی سے نمٹانے کے لیے نچلی عدالتوں کو یکساں رہنما خطوط دینا اس کے لیے مشکل ہوگا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ہائی کورٹ قانون سازوں کے خلاف فوجداری مقدمات کی نگرانی کے لیے ایک خصوصی بنچ تشکیل دے گی، جس کی سربراہی یا تو چیف جسٹس کریں گے یا پھر ان (چیف جسٹس) کی طرف سے نامزد کردہ بنچ کریں گے۔