اردو

urdu

ETV Bharat / state

انتخابی مہم پر پابندی کے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج

مدھیہ پردیش میں آئندہ ضمنی انتخابات میں ذاتی طور پر پیش ہوکر انتخابی مہم چلانے پر پابندی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی گئي ہیں۔

Supreme Court challenges High Court order banning election campaign
انتخابی مہم پر پابندی کے ہائی کورٹ کے حکم کو سپریم کورٹ میں چیلنج

By

Published : Oct 23, 2020, 10:20 PM IST

گوالیار نشست سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے امیدوار پردیومن سنگھ تومر نے مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف عدالت عظمی کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور ہائی کورٹ کے حکم پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب الیکشن کمیشن نے بھی اس معاملے میں سپریم کورٹ سے رجوع کرکے کہا ہے کہ انتخابات کرانا اس کے دائرہ اختیار میں ہے، اور ہائی کورٹ کا حکم اس اختیار میں مداخلت ہے۔

الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ “ہائی کورٹ کے حکم سے ووٹنگ کے عمل میں مداخلت ہوتی ہے۔ انتخاب کرانا الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار میں ہے اور ہائی کورٹ کے حکم سے ووٹنگ کے عمل میں خلل پڑ ے گا"۔

واضح ر ہے کہ مدھیہ پردیش ہائی کورٹ نے ریاست میں شخصی طور پر پیش ہوکر انتخابی مہم چلانے پر پابندی عائد کردی ہے۔ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ ریلیوں کی اجازت اسی وقت دی جا سکتی ہے جب ورچوئل میٹنگ کا انعقاد ممکن نہ ہو۔

ریاست کی 28 اسمبلی نشستوں کے لئے 3 نومبر کو ضمنی انتخاب ہونا ہے، جس کے لیے انتخابی ریلیاں اور عوامی جلسے ہونے لگے تھے، لیکن مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کی گوالیار بنچ نے کورونا وائرس کے پیش نظر انتخابی جلسوں کے انعقاد پر پابندی عائد کردی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details