نئی دہلی:گزشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ میں بڑی تبدیلی کی گئی ہے۔ مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ نتن گڈکری اور مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کو پارلیمانی بورڈ سے باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے جس کے بعد طرح طرح کے سوالات اٹھ رہے ہیں۔ Subramanian Swamy AttacksModi
بھارتیہ جنتا پارٹی کے پارلیمانی بورڈ میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں کے بعد جو سوال سب سے زیادہ اٹھ رہے ہیں ان میں نتن گڈکری اور شیوراج سنگھ چوہان کا نام ہے کہ انہیں کیوں نکالا گیا۔ اب بی جے پی کے سینئر رہنما سبرامنیم سوامی نے ٹویٹ کرکے بی جے پی کی پرانی روایت کو یاد دلایا، جب پارٹی میں ارکان کا انتخاب، انتخابات کی بنیاد پر کیا جاتا تھا۔ ایک صارف کے جواب میں انہوں نے اعتراف بھی کیا کہ اب پارٹی کے اندر جمہوریت ختم ہو چکی ہے۔
سبرامنیم سوامی نے ٹویٹ میں لکھا کہ 'ابتدائی دنوں میں جنتا پارٹی جو اب بھارتیہ جنتا پارٹی ہے، پہلے ہمارے پاس ایک پارٹی تھی، پارلیمانی پارٹی کے انتخابات ہوتے تھے، جس کے ذریعے عہدیداروں کا انتخاب کیا گیا۔ پارٹی کے آئین کے مطابق ایسا کرنا ضروری تھا۔ لیکن آج بی جے پی میں کہیں بھی الیکشن نہیں ہے۔ ہر عہدے کے لیے انتخاب نامزدگی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے اور اس کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی اجازت لینی پڑتی ہے۔