دہلی کے جامعہ ملیہ اسلامیہ میں ایک بار پھر فائرنگ کی گئی جس کے بعد طلبا و طالبات میں سخت غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔
فائرنگ کے خلاف ہاسٹل کی لڑکیاں رات 2 بجے سڑک پر نکل آئیں اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
جامعہ میں پھر سے فائرنگ پر طلبا کا احتجاج اس سلسلے میں دہلی پولیس کے خلاف بھی نعرے بازی کی گئی۔ کیا اس واقعہ سے لگ رہا ہے کہ طلبا میں ڈر کا ماحول پیدا کیا جا رہا ہے؟
جامعہ میں پھر سے فائرنگ پر طلبا کا احتجاج وہیں فائرنگ کی خبر کے بعد ہاسٹل کے طلبا نے تالے توڑ کر دو بجے سڑک پر مظاہرہ کیا۔
مزید پڑھیں:جامعہ فائرنگ: پولیس نے مقدمہ درج کیا
وہ صاف کہتے ہیں کہ جس طرح سے آج ملک کا ماحول خراب ہو رہا ہے ، اس میں حکومت کا ہاتھ ہے ، یہ لوگ دہلی کا ماحول خراب کرنا چاہتے ہیں اور اس قسم کی نقل و حرکت سے طلبا کو ڈرایا جا رہا ہے۔
جامعہ میں پھر سے فائرنگ پر طلبا کا احتجاج وہیں ایک اور طالب علم نے کہا کہ 'جب ہندو سبھا شوٹرز کو عزت دیتی ہے تو اس کے بعد تو یہ ہوگا۔'
انہوں نے کہا کہ 'بار بار بی جے پی رہنما ہم پر حملوں کی بات کر رہے ہیں ، اس لئے ہمیں یہ دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔'
اس سلسلے میں طلبا کا واضح طور پر کہنا ہے کہ 'ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے اور ہم پر گولیوں کی بوچھار کردو پھر بھی ہم ہٹنے والے نہیں ہیں۔'
مزید پڑھیں: بھوجپوری انداز میں ووٹ دینے کی اپیل
دوسری طرف جامعہ ایلومنائی صدر کا کہنا ہے کہ 'ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو پکڑ کر ہمارے حوالے کیا جائے۔'
پولیس نے ہمیں 4 گھنٹے کا وقت دیا ہے، جس کے بعد ہم وہ کام نہیں کرتے جو یہ لوگ چاہتے ہیں، ہمارا مومنٹ اسی طرح جاری رہے گا۔