اردو

urdu

ETV Bharat / state

Maulana Azad Fellowship for minorities to stop from 2023مولانا آزاد فیلوشپ بند کئے جانے پر طلباء کا احتجاجی مظاہرہ

دہلی کی مختلف یونیورسٹیز کے طلباء نے ایک ساتھ ملکر احتجاجی مظاہرہ کیا- یہ مظاہرہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو بند کئے جانے کے فیصلے کے خلاف کیا گیا۔اس احتجاجی مظاہرے میں ایس ایف آئی، آئی ایس آئی اے، ایم ایس ایف، کے وائی ایس، اور دیگر طلباء تنظیمیں شامل رہیں۔ Centre stops Maulana Azad fellowship for scholars from minority communities

احتجاجی مظاہرہ
احتجاجی مظاہرہ

By

Published : Dec 12, 2022, 5:59 PM IST

دہلی: قومی دارالحکومت دہلی کے نئی دہلی میں واقع شاستری بھون کے باہر آج دہلی کی مختلف یونیورسٹیز کے طلباء نے ایک ساتھ ملکر احتجاجی مظاہرہ کیا- یہ مظاہرہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کو بند کئے جانے کے فیصلے کے خلاف کیا گیا۔اس احتجاجی مظاہرے میں ایس ایف آئی، آئی ایس آئی اے، ایم ایس ایف، کے وائی ایس، اور دیگر طلباء تنظیمیں شامل رہیں۔ Centre stops Maulana Azad fellowship for scholars from minority communities

احتجاجی مظاہرہ

حالانکہ پولیس نے احتجاجی مظاہرہ منعقد کرنے کی بالکل بھی اجازت نہیں دی تھی۔احتجاج سے دو گھنٹے قبل ہی شاستری بھون کے باہر دہلی پولیس اور پیرا ملٹری فورسز بھی بڑی تعداد میں موجود تھی جنہوں نے احتجاج کرنے آئے طلباء کو پکڑ کر بسوں میں بھر دیا۔ احتجاج کرنے آئے طلباء سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی جس میں طلباء نے کہا کہ اب اس جمہوریت میں طلباء کو احتجاجی مظاہرہ بھی نہیں کرنے دیا جا رہا ہے۔طلباء کا کہنا تھا کہ مرکزی وزیر اسمرتی ایرانی اس سے قبل بھی طلباء کو ملنے والی اسکالرشپ پر قینچی چلا چکی ہیں اور اب اقلیتی طبقے کو ملنے والی اسکالرشپ بھی بند کر دی گئی۔


واضح رہے کہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ اقلیتی طبقہ کے طلباء کے لیے دی جانے والی اسکالر شپ ہے۔ جسے یو پی اے کے دور حکومت میں سچر کمیٹی کی سفارشات کو نافذ کرنے کے ایک حصے کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔مرکزی اقلیتی امور کی وزیر اسمرتی ایرانی نے جمعرات کو لوک سبھا میں ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کیونکہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ دیگر اسکیمز کے ساتھ اوور لیپ ہوتی ہے۔اسمرتی ایرانی نے کانگریس کے ایم پی ٹی این پرتھاپن کے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ مولانا آزاد نیشنل فیلوشپ کے علاوہ اس طرح کی تمام اسکیمز، اقلیتوں سمیت تمام برادریوں کے امیدواروں کے لیے کھلی ہیں۔

انہوں نے بتایا تھا کہ یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق جس نے اس اسکیم کو نافذ کیا تھا اس کے تحت سال 2014-15 اور 2021-21 کی مدت کے درمیان تقریبا 6722 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا تھا اور اس دوران 738.85 کروڑ روپے کی فیلو شپ تقسیم کی گئیں ہیں۔اس اسکالرشپ کے تحت پی ایچ ڈی کے ایک طالب علم کو 30 سے 40 ہزار روپے ماہانہ وظیفہ مولانا آزاد نیشنل شپ کے تحت دیا جاتا تھا جو اب نہیں ملے گا۔

اس فیلوشپ کے تحت حیدر آباد کی مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور حیدر آباد یونیورسٹی کے درجنوں ریسرچ اسکالرز کو فیلوشپ دی گئی جس کے تحت انہوں نے اپنی ڈاکٹریٹ کی ڈگری مکمل کی۔مرکزی حکومت کے اس فیلوشپ کو فنڈنگ روکنے کے اقدام سے اقلیتی طبقے میں ریسرچ اسکالرز کی حوصلہ شکنی ہوگی اور مستقبل میں اسکالرز تحقیقی کام نہیں کرپائیں گے۔ اس اسکالر شپ کے تحت مسلم اسکالرز کے علاوہ کئی عیسائی اور سکھ اسکالرز کو بھی ماہانہ مشاہرہ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں:Fellowship Closed by Centre مرکز نے بند کی مولانا آزاد فیلوشپ، اردو اکیڈمی کے چیئرمین نے کیا اعتراض

ABOUT THE AUTHOR

...view details