نئی دہلی: نوجوان میں ایجادات اور اختراعات کے رجحان پیدا کرنے پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے امور خارجہ میناکشی لیکھی نے کہا کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کے لیے اختراع کے کلچر کو فروغ دینے کی سخت ضرورت ہے۔ یہ بات انہوں نے گزشتہ شام عالمی یوم اطفال کےموقع پر یونیسیف کے زیر اہتمام 'انوویشن فور اکویلٹی' پروگرام میں کہی۔ لیکھی نے کہا کہ نوجوانوں کے ذہن مسائل کا سائنسی حل حاصل کرنے کے لیے ہمیشہ اختراعی اور تازہ خیالات لاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان یہ نہیں سوچتے کہ ان کی کوششیں چھوٹی ہیں کیونکہ خیالات انسانوں کے لیے ترقی اور بہتر نتائج کے لیے بہت اہم ہیں۔ میناکشی لیکھی نے کہا، "سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کے لیے نوجوانوں کی مساوی شرکت ضروری ہے۔ تازہ خیالات نئے چیلنجز کے لیے مزید سائنسی حل لاتے ہیں اور"مثبت سوچ مثبت ایجادات کو جنم دیتے ہیں۔ ملک بھر کے نوجوان اختراع کاروں کے فن پاروں سے وزیر بھی حیران رہ گئیں۔
یونیسیف انڈیا کی نمائندہ سنتھیا میک کیفری نے پینل ڈسکشن کا آغاز بچوں کے عالمی دن کی اہمیت اور اختراعات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے لڑکیوں اور لڑکوں کو یکساں مواقع دینے اور نئی تحقیقات کے احساس کو پیدا کرنے لئے حوصکہ افزائی کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ "لڑکیوں اور لڑکوں کو، جب سوچنے، سیکھنے، تجربہ کرنے اور اختراع کرنے کے لئے مساوی موقع دیا جاتا ہے، تو وہ ان سے جڑے مسائل کے حساس حل اور مواقع پر کام کرتے ہیں ۔ انہوں نے آگے کہا آگے کہا کہ گلوبل انوویشن انڈیکس میں ہندوستان کا 81 ویں مقام سے 40 پر آنا اس بات کا ٹھوس ثبوت ہے کہ ہندوستان میں اختراعی صلاحیت کافی زیادہ ہے ۔ آج ہم ایسے ہی کچھ نوجونوں سے ملے ۔
سنتھیا نے کہا کہ یونیسیف بچوں میں ان کی تخلیقی صلاحیتوں اور خیالات کو بروئے کار لانے کے لئے ان کے ساتھ کام کرنے اور انہیں مواقع دینے میں یقین رکھتا ہے ۔تاکہ ان کی مساوی اور بااختیار رسائی کی حمایت کے لئے تمام بچوں اور نوجوانوں کو ہر جگہ مواقع ملیں ۔ عدم مساوات کو دور کرنے کے لئے نوجوان آوازوں کو بلند کرنا ہے۔ پینل مباحثہ کے مقررین میں اندرا گاندھی نیشنل سینٹر فار آرٹس کے ڈین پروفیسر پی جھا، اٹل ٹنکرنگ لیب کی پروگرام ڈائریکٹر محترمہ دیپالی اپادھیائے، یونیسیف انڈیا کی نمائندہ محترمہ سنتھیا میک کیفری نے پینل ڈسکشن کا آغاز بچوں کے عالمی دن کی اہمیت اور اختراعات کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے لڑکیوں اور لڑکوں کو یکساں مواقع دینے اور نئی تحقیقات کے احساس کو پیدا کرنے لئے حوصکہ افزائی کرنے پر زور دیا ۔