پورے ملک کو جن نتائج کا انتظار تھا وہ آگئے، دارالحکومت دہلی میں دوبارہ سے کیجریوال چھا گئے۔
دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی شاندارکامیابی، ویڈیو نتائج سے یہ طے ہے کہ دہلی میں عام آدمی پارٹی کی حکومت دوبارہ بننے جا رہی ہے۔
یہ انتخابات اگرچہ دہلی کے تھے لیکن ان پر نظریں پورے ملک کی تھیں اب جبکہ نتائج سے تصویر واضح ہے تب ہم کہہ سکتے ہیں کہ دہلی کی عوام کہہ رہی ہے لگے رہو کیجریوال
ہریانہ کے حصار ضلع کے سوانی گاؤں میں پیدا ہوئے اروند کیجریوال کو کیا معلوم تھا کہ ایک دن وہ دہلی کے وزیراعلی بن جائیں گے۔
اروند کیجریوال نے آئی آئی ٹی كھڑگپور سے میکینکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی اور ٹاٹا اسٹیل میں ملازمت کرنے لگے۔
لیکن شاید کیجریوال جانتے تھے کہ سب سے زیادہ خطرناک ہوتا ہے آفس سے گھر اور گھر سے آفس جانا اسی کیجریوال نے نوکری چھوڑ دی۔
سنہ 1993 میں انہوں نے سول سروس امتحان پاس کیا اور انڈین ریونیو سروس میں ملازمت اختیار کر لی، جبکہ سنہ 1995 میں انہوں نے اپنی 1993 کی انڈیا ریونیو سروس بیچ کی سنیتا سے شادی کی۔
اس کے بعد جو ہوا اس نے ہی کیجریوال کی قسمت طے کر دی تھی۔
کیجریوال نے اپنی ملازمت سے استعفی دیا، ایک تنظیم بنائی اور سماجی خدمت میں لگ گئے۔
وقت اپنی رفتار سے چلتا رہا، حکومت یو پی اے کی تھی اور دور انا ہزارے آندولن کا آ گیا،
قومی دارالحکومت میں ایک بوڑھا فقیر بیٹھا تھا اور ملک اس اشارے پر گھروں سے نکل پڑا تھا۔
اس آندولن میں کیجریوال ابھر کر سامنے آئے، کیجریوال کو لوگوں نے جانا، کیجریوال کو دہلی نے دیکھا، کیجریوال میں اقتدار کی مخالفت کے لیے لڑنے کی ہمت کو دیکھا۔
وقت بڑی تیزی سے گزر گیا، اور آندولن بھی ختم ہو گیا، انا ہزارے اپنے گاؤں رالے گن سدھی لوٹ گئے اور کجریوال نے جو کیا وہ تاریخ کے صفحات میں ہمیشہ ہمیشہ کے لیے درج ہو گیا۔
کیجریوال نے اپنی ایک سیاسی پارٹی بنالی اور نام ركھا عام آدمی پارٹی۔
اس کے بعد سنہ 2013 میں کیا ہوا، سنہ 2015 میں کیا ہوا آپ اچھی طرح سے جانتے ہیں اور اب 2020 میں کیا ہوا وہ آپ دیکھ رہے ہیں۔
دہلی اسمبلی انتخابات کوئی عام انتخابات نہیں تھے، دہلی میں بی جے پی 21 برسوں سے اقتدار سے باہر ہے، ایسے میں بی جے پی نے جیتنے کے لیے ہر پینترا آزمایا لیکن لوگوں نے کیجریوال کو ہی اپنا رہنما مانا۔