قومی دارالحکومت دہلی کے دوارکہ سیکٹر 23 میں ایک چھ سالہ بچی سے کے الزام میں دہلی پولیس نے ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔
پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ منگل کی دوپہر کا ہے، 24 سالہ نوجوان بچی کو کھانے کی لالچ دیکر سنسان مقام پر لے گیا، جہاں اس بچی سے کا ریپ کرنے کے بعد بچی سڑک کنارے جھاڑیوں میں پھینک دیا۔
خیال رہے کہ بچی کو دین دیال ہسپتال داخل کرادیا گیا جہاں سے اسے صفدرجنگ ہسپتال منتقل کردیا گیا،لیکن ابھی بھی بچی کی حالت سنگین بتائی جارہی ہے۔
پولیس نے بتایا کہ نوجوان بے روزگار ہے، وہ متاثرہ لڑکی کے علاقہ میں ہی رہتا ہے، اسے گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس نے اپنا جرم قبول کرلیا ہے۔
دہلی خواتین کمیشن کی صدر سواتی مالیوال نے ہسپتال کا دورہ کیا اور متاثرہ سے ملاقات کی۔
سواتی نے کہاکہ ملزم نے بچی کے ساتھ جس طرح بربریت کی ہے وہ بہت خوفناک ہے، یہ پورا نظام اس بچی کو بچانے میں ناکام رہا ہے اور اب وہ زندگی اور موت سے لڑرہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محض ملزم کو گرفتار کرلینے سے بچی کو انصاف نہیں مل جاتا، بلکہ پورا نظام اس واقعہ کے لیے ذمہ دار ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برس جب وہ بھوک ہڑتال پر تھیں، اس وقت ایک قانون پاس ہوا تھا جس کے تحت کے زانی کو چھ مہینے کے اندر پھانسی کا التزام تھا، لیکن ڈیڑھ برس میں دہلی میں ایک بھی زانی کو پھانسی نہیں ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ بچی کے والد ایک دہاڑی مزدور ہیں اوراس کی ماں گھروں میں کام کرتی ہے، جبکہ یہ بہار کی رہنے والے ہے۔