نئی دہلی:کانگریس نے کہا ہے کہ دہلی کے نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کے خلاف دہلی کے پرنسپل سکریٹری کی رپورٹ اور ان کے خلاف تمام ثبوت ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ کیجریوال ان کا دفاع کر رہے ہیں اور انہیں بھارت رتن دینے کی بات کر رہے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ دونوں لیڈر اس شراب اسکینڈل میں ملوث ہیں۔Delhi Liquor Scam
کانگریس کی ترجمان راگنی نائک اور دہلی پردیش کانگریس کے صدر چودھری انیل کمار نے بدھ کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ کیجریوال حکومت نے بہت تیزی سے ایمانداری سے بدعنوانی تک کا سفر بہت جلدی طے کیا ہے۔ دہلی کو برباد کرنے کے لیے اس حکومت نے سڑکوں پر شراب کے ٹھیکے کھولنے کی پالیسی بنائی ہے اور ایک بوتل کے ساتھ مفت میں شراب دے کر گھپلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس شراب پالیسی میں ریونیو کے حساب سے دہلی کو زیادہ پیسے ملنے کی بات کی جا رہی تھی، پھر وہ پالیسی واپس کیوں لی گئی۔ اگر پالیسی غلط تھی تو وزیر ایکسائز کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ سسودیا کا کہنا ہے کہ ان کے ایم ایل اے کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شامل ہونے کے لیے فون آرہے ہیں، اس لیے جن لیڈروں نے فون کیا ان کے ناموں کو بھی سامنے لایا جانا چاہیے۔