اردو

urdu

By

Published : Feb 10, 2022, 8:11 PM IST

ETV Bharat / state

SIO Disappointed Over Karnataka High Court's Response: کرناٹک ہائی کورٹ کے ردعمل پر ایس آئی او مایوس

مسلم خواتین سے عقیدہ اور تعلیم میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کو نہیں کہا جا سکتا، کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Cour کے ردعمل سے اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او)Students Islamic Organization of India مایوس ہے۔

:کرناٹک ہائی کورٹ کے ردعمل پر ایس آئی او مایوس
:کرناٹک ہائی کورٹ کے ردعمل پر ایس آئی او مایوس

کرناٹک ہائی کورٹ نے جمعرات کو کرناٹک حجاب معاملے میں عارضی فیصلے میں کہا کہ طلبا تعلیمی اداروں میں مذہبی لباس پر اصرار نہیں کر سکتیں۔

اس فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) Students Islamic Organization of India کے نیشنل سیکریڑی ایڈووکیٹ فواز شاہین نے کہا کہ، "کرناٹک ہائی کورٹ Karnataka High Cour نے حجاب، جو کہ عقیدے کا ایک مظہر ہے، کا موازنہ زعفرانی شال سے کیا جسے ایک سیاسی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

گویا کہ عدالت کے ذریعے مسلم خواتین سے کہا گیا کہ وہ اپنے عقیدے کی پابندی کو معطل کریں جب تک کہ ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت مکمل نہ کرلے۔

یہ مسئلے کی مکمل سمجھ کی کمی کا نتیجہ ہے۔ ایک مومن شخص کے لیے ممکن نہیں ہے کہ وہ جب چاہے اپنے عقیدے پر عمل کرے اور جب چاہے چھوڑ دے۔ حجاب اسلام میں ایک لازمی مذہبی عمل ہے۔



عدالت کا حکم مسلم خواتین کے اپنے عقیدے پر عمل کرنے کے بنیادی حق کے ساتھ ساتھ بغیر کسی امتیاز کے تعلیم حاصل کرنے کے حق کی براہ راست خلاف ورزی ہے۔"

واضح رہے کہ کرناٹک ہائی کورٹ اس معاملے کی سماعت کر رہا ہے۔ ابھی عارضی طور پر عدالت نے فیصلہ کیا ہے لیکن اگلی سماعت آئندہ پیر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details