اردو

urdu

ETV Bharat / state

Shraddha Murder Case پولیس شردھا کے جسمانی اعضاء کی تلاش میں سرگرم - شردھا کا قتل

شردھا کو قتل کرنے کے بعد اس کی لاش کے ٹکڑے کرکے مختلف علاقوں میں پھینکنے والے ملزم کو پولیس اپنے ساتھ لے کر ان علاقوں میں تلاشی مہم کر رہی ہے جہاں ملزم نے شردھا کے جسمانی اعضاء پھینکے تھے، اس تلاشی کے دوران ابھی تک پولیس کو شردھا کا سر نہیں ملا ہے جبکہ پولیس قاتل کے دوستوں اور اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس کی تلاش میں بھی مصروف ہے۔Shraddha Murder Case

Etv Bharat
Etv Bharat

By

Published : Nov 15, 2022, 12:57 PM IST

Updated : Nov 15, 2022, 1:50 PM IST

دہلی:دہلی کے شردھا قتل کیس میں پولیس کو ابھی تک شردھا کا سر نہیں ملا ہے۔ پولیس شردھا کے قاتل بوائے فرینڈ کے دوستوں کو بھی تلاش کر رہی ہے اور اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ گرل فرینڈ شردھا کا قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے والے ملزم کے بارے میں دہلی میں چونکا دینے والے انکشافات ہو رہے ہیں، گرفتار ملزم سے پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے جس میں وہ بار بار بیان بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق پولیس کو ابھی تک شردھا کا سر نہیں ملا ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔ پولیس ملزم کے ساتھ مہرولی جنگل میں ہے جہاں ملزم نے شردھا کے جسمانی اعضاء کے ٹکڑے کرکے پھینکے تھے۔

شردھا کے دوستوں کا بیان

مہاراشٹر کے پال گھر کے رہنے والی شردھا کے دوستوں نے کہا کہ شروعات میں یہ جوڑا خوشی خوشی رہتا تھا لیکن پھر ان کے درمیان معاملات بگڑنے لگے، شردھا رشتہ توڑنا چاہتی تھی۔ شردھا کے ایک دوست رجت شکلا نے بتایا کہ شردھا نے ہمیں 2019 میں بتایا تھا کہ وہ 2018 سے ریلیشن شپ میں ہے وہ ایک ساتھ رہتے تھے۔ لیکن بعد میں ان دونوں کے درمیان کشیدگی بڑھتی چلی گئی شردھا اس سے الگ ہونا چاہتی تھی لیکن وہ ایسا نہیں کرپائیْ۔

شردھا کے ایک دوست نادر نے بتایا کہ اس نے دو ماہ قبل مجھ سے رابطہ کیا تھا۔ اگست کے بعد سے میرے کسی میسیج کا جواب نہیں دیا۔ اس کا فون بند تھا۔ تب ہی مجھے فکر ہونے لگی۔ میں نے اپنے دوستوں سے بات کی لیکن شردھا کے بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں ملا۔ میں نے آخر کار اس کے بھائی سے رابطہ کیا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہمیں پولیس کی مدد لینی چاہیے۔ نادر نے بتایا کہ دونوں کے درمیان کئی بار جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ ایک بار تمام دوست پولیس میں شکایت کرنے کو تیار تھے لیکن شردھا نے انہیں روک دیا۔

ہم نے شردھا کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے پولیس سے شکایت نہیں کی۔ نادر نے بتایا کہ ان کے درمیان بہت جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ ایک بار لڑائی اس حد تک پہنچ گئی کہ شردھا نے مجھے واٹس ایپ پر میسج کیا اور کہیں لے جانے کو کہا۔ اس نے کہا کہ اگر وہ اس رات رہی تو وہ اسے مار ڈالے گا۔ ہم کچھ دوست اسے اس رات اس کے گھر سے باہر لے گئے جہاں شردھا اور آفتاب ایک ساتھ رہتے تھے۔ تب ہم نے آفتاب کو کہا بھی تھا کہ ہم پولیس میں شکایت کریں گے۔ لیکن پھر شردھا نے ہمیں ایسا کرنے سے روک دیا۔

واضح رہے کہ قومی دارالحکومت میں ایک دل دہلا دینے والے واقعہ میں ایک عاشق نے اپنی معشوقہ کا گلا گھونٹ کر قتل کرنے کے بعداس کے 35 ٹکڑے کر دیے اور لاش کو ٹھکانے لگانے کے لیے انہیں قریبی علاقوں میں پھینکتا رہا۔ دہلی پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور جسم کے اعضاء تلاش کرنے کے لیے ملزم کو چھترپور کے جنگلاتی علاقوں میں لے گئی ہے۔۔ Shraddha murderd case

پولیس نے بتایا کہ شردھا ممبئی میں ایک کال سینٹر میں کام کرتی تھی، جہاں اس کی ملاقات آفتاب پونا والا سے ہوئی اور دونوں میں محبت ہوگئی۔ شردھا کے اہل خانہ نے اس رشتے کو قبول نہیں کیا جس کے بعد یہ جوڑا دہلی آگیا اور مہرولی میں ایک فلیٹ میں کرائے پر رہنے لگا۔ دونوں کے درمیان کچھ وقت تک معاملات ٹھیک رہے لیکن پھر شادی کو لے کر جھگڑا شروع ہوگیا۔

پولیس نے بتایا کہ شردھا آفتاب سے شادی پر اصرار کر رہی تھی جس کی وجہ سے 18 مئی کو ان میں لڑائی ہوئی اور آفتاب نے شردھا کا گلا دبا کر قتل کر دیا۔ اس نے لاش کے 35 ٹکڑے کیے اور انہیں رکھنے کے لیے ایک بڑا فریج خریدا۔ اگلے 18 دنوں تک آفتاب آدھی رات کے بعد گھر سے نکلتا اور شردھا کے جسم کے اعضاء دہلی کے مختلف مقامات پر پھینکتا۔ وہ تقریباً دو کلومیٹر دور جا کرجنگل میں لاش کے ٹکڑے پھینکتا تھا۔ Shraddha murderd case

پولیس کے مطابق یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب شردھا نے گھر والوں کی کالیں اٹھانا بند کر دیں۔ اس کے والد 8 نومبر کو اپنی بیٹی سے ملنے دہلی پہنچے جہاں فلیٹ کا دروازہ بند تھا۔ والد نے مہرولی پولیس سے رابطہ کیا۔ شکایت کی بنیاد پر پولیس نے ہفتہ کے روز آفتاب کو گرفتار کیا۔ پولیس قتل کا مقدمہ درج کر کے شردھا کی لاش کے ٹکڑوں کی تلاش کر رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : Superstar Krishna Passes Away تیلگو سنیما کا ایک اور ہیرو انتقال کر گیا، سپر اسٹار کرشنا نہیں رہے

Last Updated : Nov 15, 2022, 1:50 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details