دہلی:دہلی کے شردھا قتل کیس میں پولیس کو ابھی تک شردھا کا سر نہیں ملا ہے۔ پولیس شردھا کے قاتل بوائے فرینڈ کے دوستوں کو بھی تلاش کر رہی ہے اور اس کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ گرل فرینڈ شردھا کا قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کرنے والے ملزم کے بارے میں دہلی میں چونکا دینے والے انکشافات ہو رہے ہیں، گرفتار ملزم سے پولیس پوچھ گچھ کر رہی ہے جس میں وہ بار بار بیان بدلنے کی کوشش کر رہا ہے۔ تازہ ترین معلومات کے مطابق پولیس کو ابھی تک شردھا کا سر نہیں ملا ہے۔ اس کی تلاش جاری ہے۔ پولیس ملزم کے ساتھ مہرولی جنگل میں ہے جہاں ملزم نے شردھا کے جسمانی اعضاء کے ٹکڑے کرکے پھینکے تھے۔
مہاراشٹر کے پال گھر کے رہنے والی شردھا کے دوستوں نے کہا کہ شروعات میں یہ جوڑا خوشی خوشی رہتا تھا لیکن پھر ان کے درمیان معاملات بگڑنے لگے، شردھا رشتہ توڑنا چاہتی تھی۔ شردھا کے ایک دوست رجت شکلا نے بتایا کہ شردھا نے ہمیں 2019 میں بتایا تھا کہ وہ 2018 سے ریلیشن شپ میں ہے وہ ایک ساتھ رہتے تھے۔ لیکن بعد میں ان دونوں کے درمیان کشیدگی بڑھتی چلی گئی شردھا اس سے الگ ہونا چاہتی تھی لیکن وہ ایسا نہیں کرپائیْ۔
شردھا کے ایک دوست نادر نے بتایا کہ اس نے دو ماہ قبل مجھ سے رابطہ کیا تھا۔ اگست کے بعد سے میرے کسی میسیج کا جواب نہیں دیا۔ اس کا فون بند تھا۔ تب ہی مجھے فکر ہونے لگی۔ میں نے اپنے دوستوں سے بات کی لیکن شردھا کے بارے میں کوئی اپ ڈیٹ نہیں ملا۔ میں نے آخر کار اس کے بھائی سے رابطہ کیا۔ ہم نے فیصلہ کیا کہ ہمیں پولیس کی مدد لینی چاہیے۔ نادر نے بتایا کہ دونوں کے درمیان کئی بار جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ ایک بار تمام دوست پولیس میں شکایت کرنے کو تیار تھے لیکن شردھا نے انہیں روک دیا۔
ہم نے شردھا کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے پولیس سے شکایت نہیں کی۔ نادر نے بتایا کہ ان کے درمیان بہت جھگڑا ہوا کرتا تھا۔ ایک بار لڑائی اس حد تک پہنچ گئی کہ شردھا نے مجھے واٹس ایپ پر میسج کیا اور کہیں لے جانے کو کہا۔ اس نے کہا کہ اگر وہ اس رات رہی تو وہ اسے مار ڈالے گا۔ ہم کچھ دوست اسے اس رات اس کے گھر سے باہر لے گئے جہاں شردھا اور آفتاب ایک ساتھ رہتے تھے۔ تب ہم نے آفتاب کو کہا بھی تھا کہ ہم پولیس میں شکایت کریں گے۔ لیکن پھر شردھا نے ہمیں ایسا کرنے سے روک دیا۔