اردو

urdu

ETV Bharat / state

جامعہ کے طلبا پر فائرنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات

بابائے قوم مہاتما گاندھی کے یوم شہادت پر جامعہ ملیہ اسلامیہ سے راج گھاٹ تک پیدل مارچ پر ایک سرپھرے شدت پسند کے ذریعہ گولی چلانے کے واقعہ نے سنسنی پھیلا دی ہے، وہیں ساتھ ساتھ دہلی پولیس نے مجرم کو پکڑنے میں جس سستی کا مظاہرہ کیا ہے وہ بھی سوالات کے گھیرے میں ہے۔

جامعہ شوٹنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات
جامعہ شوٹنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات

By

Published : Jan 30, 2020, 5:07 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 1:24 PM IST

فری لانس جرنلسٹ محمد شاداب جنہوں نے حادثے کو اپنی آنکھوں سے دیکھا اور ویڈیو بنایا، نے بتایا کہ مظاہرہ دھیرے دھیرے جولینا (چوراہا) کی طرف بڑھ رہا تھا کہ اچانک ایک شخص بندوق لہراتا ہوا نکل آیا اور گولی چلا دی، جس میں شاداب فاروقی نام کا ایک طالب علم زخمی ہو گیا، کئی منٹوں تک وہ بندوق لہراتا رہا اور پولیس ہاتھ باندھے کھڑی رہی۔

جامعہ شوٹنگ: دہلی پولیس پر سنگین سوالات

شاداب جن کے ذریعہ بنایا گیا ویڈیو وائرل ہوا ہے، نے بتایا کہ ایسی صورتحال میں پولیس فوری کاروائی کرتی ہے، مگر دہلی پولیس تماشائی بنی کھڑی تھی۔

جس شخص نے گولی چلائی ہے، اس کا نام گوپال بتایا جا رہا ہے، اسے حراست میں لے لیا گیا ہے، این ایف سی پولیس اسٹیشن میں اس سے پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔

جبکہ طلباء ہالی فیملی ہسپتال کے پاس پولیس کے حفاظتی گھیروں کے ساتھ ہی بیٹھ گئے ہیں اور پرامن پیدل مارچ کی اجازت مانگ رہے ہیں۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 1:24 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details