مہاراشٹر میں وزارت اعلی کے عہدے کے لیے شیوسینا اور بی جے پی میں رسہ کشی جاری ہے اور اب شیوسینا نے اپنے ماؤتھ پیس سامنا میں بی جے پر سنگین الزامات لگائے ہیں۔
سامنا نے اپنے ایڈیٹوریل میں لکھا ہے کہ' مہاراشٹر میں انتخابات کے نتائج بالکل واضح ہیں یہاں بی جے پی کو 105 سیٹیں ملی ہیں، اگر شیوسینا نے ساتھ نہ دیا ہوتا تو یہ عدد 75 کے پار بھی نہیں جاتا تھا۔اتحاد تھا اس لیے رفتار تھی، اتحاد تھا تب انھیں اتنی سیٹیں ملی ہیں اس کی بجائے انتخاب سے پہلے اتحاد کے وقت کیا معاہدہ قرار پایا گیا تھا وہ زیادہ اہم ہے۔
شیوسینا کو 56 سیٹیں ملی لیکن فڑنویس پہلے مقررہ شرائط کے مطابق ڈھائی برس کے لیے وزارت اعلی کا عہدہ شیوسینا کو دینے کے لیے تیار نہیں ہے۔
عہدوں کی برابر تقسیم کی بات ہونے کے باوجود بی جے پی کے فڑنویس پلٹ جاتے ہیں اور پولیس، سی بی آئی، ای ڈی اور محکمہ انکم ٹیکس کی مدد سے حکومت بنانے کے لیے ہاتھ کی صفائی دکھارہے ہیں، یہ جمہوریت کی کون سی مثال ہے؟