دہلی: پارلیمنٹ کی سیکیورٹی میں بڑی کوتاہی کا معاملہ سامنے آیا۔ یہاں لوک سبھا کی کارروائی کے دوران وزیٹرز گیلری سے دو نوجوان ایوان میں کود گئے۔ اس دوران انہوں نے ایوان میں دھواں والا بم بھی پھینکا۔ اس افراتفری کے بیچ لوک سبھا کی کارروائی ملتوی کر دی گئی۔
ابتدائی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کہ لوک سبھا کی کارروائی کے دوران ایک نوجوان وزیٹرز گیلری سے ایوان میں کود گیا۔ بعد میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری نے بتایا کہ دو نوجوانوں نے وزیٹرز گیلری سے ایوان میں چھلانگ لگائی اور ان کی طرف سے کوئی چیز پھینکی گئی، جس سے گیس نکل رہی تھی۔ ارکان پارلیمنٹ نے اسے پکڑ لیا اور سکیورٹی اہلکار اسے باہر لے گئے۔ ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔ یہ یقینی طور پر سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی ہے کیونکہ آج ہم ان لوگوں کی برسی منا رہے ہیں جنہوں نے 2001 میں پارلیمنٹ پر حملے کے دوران اپنی جانیں قربان کیں۔
لوک سبھا میں سیکورٹی میں سنگین کوتاہی کے معاملے پر کانگریس کے رہنما و رکن پارلیمنٹ کارتی چدمبرم نے کہا ہے کہ "اچانک تقریباً 20 سال کی عمر کے دو نوجوان وزیٹرز گیلری سے ایوان میں داخل ہوئے اور ان کے ہاتھ میں بم تھے جن سے پیلا دھواں نکل رہا تھا۔ ان میں سے ایک اسپیکر کی کرسی کی طرف بھاگنے کی کوشش کر رہا تھا۔ کچھ نعرے لگا رہے تھے۔ دھواں زہریلا ہو سکتا ہے۔ یہ سیکورٹی کی سنگین خلاف ورزی ہے بالخصوص 13 دسمبر کو جس دن 2001 میں پارلیمنٹ پر حملہ ہوا تھا"۔