نئی دہلی: مسلم ورلڈ لیگ کے سیکریٹری جنرل محمد بن عبد الکریم العیسی اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال نے آج قومی دارالحکومت دہلی کے انڈیا اسلامک کلچر سینٹر میں خسرو فاونڈیشن کی جانب سے منعقدہ تقریب میں خطاب کیا۔ اس دوران دونوں ممالک کے قدیمی رشتوں اور مستقبل میں ایک ساتھ کام کرنے پر بات ہوئی۔ تاہم اس ملاقات سے مسلمانوں کی بہت سی امیدیں وابستہ تھی اور یہ بھی امید کی جا رہی تھی کہ بھارت میں مسلمانوں پر ہو رہے ظلم و ستم پر بھی بات ہوگی لیکن ایسا نہیں ہوا۔
اس پروگرام کے بعد سنبھل سے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی جس میں انہوں نے بتایا کہ انہیں اس بات کا افسوس ہے کہ جن موضوعات پر بات کی جانی چاہیے تھی ان پر بات نہیں ہوسکی انہیں امید تھی کہ اس تقریب میں مسلمانوں کے مسائل کو مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل کے سامنے رکھا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام شعبوں کے چنندہ افراد اس تقریب میں موجود تھے اس لیے انہیں بھی بات کرنے کا موقع دینا چاہیے تھا، چاہے وہ سوال کی شکل میں ہی کیوں نہ ہو۔ لیکن ایسا نہیں ہوا ہمیں یہ بھی امید تھی کہ شاید یونیفارم سول کوڈ کے مسئلہ پر بھی روشنی ڈالی جائے لیکن اس پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی۔
رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق نے یونیفارم سول کوڈ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک یونیفارم سول کوڈ کا مسودہ سامنے نہیں آیا ہے اس لیے اس پر کوئی بات نہیں کی جاسکتی البتہ اگر پارلیمنٹ میں یونیفارم سول کوڈ کا مسودہ پیش کیا جاتا ہے تو وہ اس کی مخالفت کریں گے اور پارلیمنٹ میں اپنی آواز بلند کریں گے۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ 10 جولائی سے بھارت کے پانچ روزہ دورے پر ہیں۔