سپریم کورٹ کے ذرائع نے اس بارے میں وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ عدالت عظمی کی ویب سائٹ پر راج دیپ سردیسائی کے خلاف از خود نوٹس لیے جانے کا معاملہ دراصل لاپرواہی کا معاملہ ہے، یہ معاملہ غلطی سے اپلوڈ ہوگیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اسے درست کرنے کا عمل جاری ہے۔
راج دیپ کے خلاف از خود نوٹس کا معاملہ غلطی سے: سپریم کورٹ
سپریم کورٹ کے ذرائع نے منگل کی دیر رات واضح کیا کہ سینیئر صحافی راج دیپ سردیسائی کے خلاف از خود نوٹس کا معاملہ غلطی سے ہوگیا ہے۔ اس بات کی وضاحت کی جا رہی ہے کہ عدالت کی طرف سے ان کے خلاف کسی طرح کی توہین عدالت کا کوئی معاملہ شروع نہیں کیا گیا ہے۔
راج دیپ کے خلاف از خود نوٹس کا معاملہ غلطی سے: سپریم کورٹ
خیال رہے کہ منگل کی دیر شام عدالت کی ویب سائٹ پر راج دیپ سردیسائی کے خلاف سے از خود نوٹس کا معاملہ درج فہرست کیا گیا تھا لیکن تھوڑی دیر بعد اس سے متعلق وضاحت جاری کرکے بتایا گیا کہ یہ غلطی سے ویب سائٹ پر اپ لوڈ ہوگیا ہے۔
یہ معاملہ عدلیہ کے خلاف گزشتہ سال کئے گئے قابل اعتراض ٹوئٹ پر سامنے آیا تھا اور آستھا کھرانہ نے اس سلسلہ میں ایک شکایت درج کرائی تھی۔
اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے گذشتہ برس ستمبر میں شکایت پر مجرمانہ توہین کا معاملہ شروع کیے جانے کی اجازت نہیں دی تھی۔