دہلی وقف بورڈ کے ذریعہ ائمہ کی تنخواہوں کی تاخیر پر چیف امام آل انڈیا آرگنائزیشن کے ڈاکٹر امام عمیر احمد الیاسی نے All India Imam Organisation کہا کہ امام کا مرتبہ بہت بلند ہوتا ہے۔ وہ دکھ، درد میں کام آتا ہے، شادی بیاہ، موت اور ہر مصیبت کی گھڑی میں پیش پیش رہتا ہے۔ لیکن جب وہ پریشانی میں مبتلا ہوتا ہے تو کوئی پرسان حال نہیں ہوتا وہ اپنی پریشانیوں پر اف تک نہیں کرتا اس وقت دہلی کے امام تنخواہ کے لیے کافی پریشان ہیں۔ ان کی تنخواہ روکنے کا کوئی جواز نہیں ہے ، اس مہنگائی کے دور میں ائمہ کی تنخواہ انتہائی قلیل ہے۔ اس پر بھی دس ماہ تک روک لینا انتہائی مایوس کن ہے ۔ا ن کی تنخواہ 80 ہزار روپے ہونی چاہیے۔
ساڑھے پانچ لاکھ اماموں کی نمائندگی کرنے والے ڈاکٹر امام عمیر احمد الیاسی نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران کہا کہ ائمہ کی تنخواہ کے معاملے پر ایک میٹنگ ہوئی ہے۔ جس میں ہر پہلو پر بات چیت کی گئی ہے۔ امید ہے کہ دہلی وقف بورڈ کے ائمہ کی بقایہ تنخواہ ایک دو دن میں ریلیز ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ائمہ کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے پورے بقایہ تنخواہ کو جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے 1993 میں اماموں کے تعلق سے ایک تاریخی فیصلہ میں کہا کہ امام 24 گھنٹے اپنی خدمات کو انجام دیتا ہے اس کے پاس دیگر کوئی کام نہیں ہوتا ہے۔ اس لیے اس کو فرسٹ کلاس افسر کے مطابق تنخواہ ملنی چاہیے۔