اردو

urdu

ETV Bharat / state

ارشد فریدی ’ سعدی خوانی ایوارڈ‘ سے سرفراز

حکومت ایران کی جانب سے فارسی کے فروغ کے لئے روزنامہ میرا وطن کے ایڈیٹر ارشد فریدی کو پہلا’ سعدی خوانی ‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

فارسی کے فروغ کے لئے ارشد فریدی کو’ سعدی خوانی ایوارڈ‘ سے نوازا
فارسی کے فروغ کے لئے ارشد فریدی کو’ سعدی خوانی ایوارڈ‘ سے نوازا

By

Published : Feb 11, 2021, 10:59 PM IST

اسلامی انقلاب کی 42 ویں سالگرہ کے موقع پر شیخ سعدی کی شاعری پر بات کرتے ہوئے ایرانی سفیر برائے ہند ڈاکٹر علی چگینی نے کہا کہ شیخ سعدی کی شاعری عشق، محبت، اخوت اور انسانیت کا مظہر ہے۔

یہ بات انہوں نے روزنامہ میرا وطن کے ایڈیٹر ارشد فریدی کو فارسی کے فروغ کے لئے پہلا ’سعدی خوانی ایوارڈ‘ سے نوازتے ہوئے کہی۔

انہوں نے کہا کہ سعدی کا پورا کلام محبت اور بھائی چارے سے سرشار نظر آتا ہے۔ شیخ سعدی کی تخلیق گلستان و بوستاں میں پیغمبر اسلام حضرت محمد مصطفی اور اہل بیت ؑکی شان بیان کی گئی ہے۔

شیخ سعدی کی شاعری کا محور قرآن کریم ہے، حضور اکرم اور اہل بیت اطہار کی تعلیمات آپ کے اشعار میں نظر آتی ہیں۔

اس پروگرام میں حکومت ایران کی جانب سے فارسی کے فروغ کے لئے روزنامہ میرا وطن کے ایڈیٹر ارشد فریدی کو پہلا’ سعدی خوانی ‘ ایوارڈ سے نوازا گیا۔

میوات سے تعلق رکھنے والے ندیم الواجدی نے سعدی خوانی پروگرام کا اختتام حضرت امیر خسرو کے کلام پر کیا جس کو مشہور قوال سلطان نیازی و ہمنوا نے پیش کیا۔

پروگرام میں المصطفیٰ یونیورسٹی کے سربراہ آیت اللہ شاکری ، ایرانی کلچرل کونسلر ڈاکٹر علی ربانی ، مولانا غلام حسین ہلوری اور مولانا افروز مجتبیٰ سمیت اہم شخصیات موجود تھے۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر مہدی باقر معراج نے انجام دئے۔

واضح رہے کہ جمعرات کے روز ایرانی کلچر ہاؤس نئی دہلی میں اسلامی انقلاب کی 42ویں سالگرہ کے موقع پر سعدی ادبی وثقافتی فیسٹول کا انعقاد کیا گیا۔

اس میں معروف قوال سلطان نیاز ی و ہمنوا نے شیخ سعدی کا کلام پیش کیا اس کے بعد مولانا سلیمان قاسمی صاحب نے فارسی زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

اس موقع پر ڈاکٹر فاروق نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا، شاعر برقی اعظمی نے امام خمینی ؒ کی فارسی غزل کو پیش کیا۔

اس موقع پر اسلامی جمہوری ایران کے سفیر برائے ہند ڈاکٹر علی چگینی نے مہمانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے مبارکباد پیش کی۔

اس موقع پر ایران حکومت کی جانب منعقدہ پروگرام میں دہلی کی کئی معروف شخصیات سمیت بڑی تعداد میں مدارس کے طلباو اساتذہ موجود رہے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details