نئی دہلی: قومی دارالحکومت نئی دہلی میں منعقدہ ایک جلسے کو خطاب کرتے ہوئے آر ایس ایس کے رہنما نے کرشنا گوپال نے دعویٰ کیا کہ نابالغ بچوں کی شادی، ستی کی رسم، بیوہ کی دوبارہ شادی پر پابندی جیسی سماجی برائیاں ہندوستانی معاشرے میں اسلامی حملوں کے بعد شروع ہوئیں۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سینئر کارکن کرشنا گوپال نے دہلی یونیورسٹی میں منعقدہ "ناری شکتی سنگم" کے عنوان سے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قرون وسطیٰ میں خواتین اور لڑکیوں کو حملہ آوروں سے بچانے کے لیے ان پر طرح طرح کی پابندیاں لگائی گئی تھیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ''اس دور میں پورا ملک مسلمان حملہ آوروں کے خلاف جدوجہد کر رہا تھا۔ مندروں کو گرایا جا رہا تھا۔ اس دور میں بڑی یونیورسٹیاں تباہ ہو گئیں اور خواتین خطرے میں تھیں۔ لاکھوں خواتین کو اغوا کرکے دنیا بھر کے بازاروں میں فروخت کیا گیا۔ خواہ وہ احمد شاہ ابدالی ہوں، محمد غوری ہوں یا محمود غزنی، ان سب نے یہاں خواتین پر ظلم و تشدد برپا کیے۔ خواتین کو دنیا بھر کے بازاروں میں فروخت کیا۔