پانی پت:جمعہ کو بھارت کے اسٹارچ کرکٹر رشبھ پنت حادثے کا شکار ہوگئے۔ اس حادثے میں وہ شدید زخمی ہوئے ہیں۔ فی الحال ان کی صحت مستحکم بتائی جارہی ہے۔ ہریانہ روڈ ویز بس ڈرائیور سشیل اور آپریٹر پرمجیت، جنہوں نے حادثے کے بعد کرکٹر رشبھ پنت کو بچانے میں مدد کی تھی، پانی پت ڈپو میں کام کر رہے ہیں۔ دونوں نے رشبھ پنت کو جلتی ہوئی کار سے دور لے گئے اور پولیس کو اطلاع دی۔
پانی پت ڈپو کے جی ایم کلدیپ جانگڑا نے اس کام کے لیے (ہریانہ روڈ ویز بس ڈرائیور اور کنڈکٹر سے نوازا) دونوں کو اعزاز سے نوازا۔ روڈ ویز بس ڈرائیور سشیل کرنال کے بلہ گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ وہ ہریانہ روڈ ویز میں ڈرائیور کے طور پر کام کررہے ہیں۔ اس وقت وہ پانی پت ڈپو میں ڈیوٹی پر ہیں۔ وہ پانی پت سے ہریدوار اور ہریدوار سے پانی پت کے لیے بس نمبر HR67A8824 کو تقریباً 1 ماہ سے چلا رہے ہیں۔ Rishabh Pant Accident
ان کے ہی گاؤں کے کنڈکٹر پرمجیت بھی ان کے ساتھ ہے۔ ہر روز کی طرح صبح 4:25 بجے وہ ہریدوار سے پانی پت کے لیے روانہ ہوئے۔ صبح تقریباً 5:20 بجے جب وہ نرسن گروکل کے قریب پہنچے تب سُشیل نے دیکھا کہ دوسری طرف ایک تیز رفتار کار حادثے کا شکار ہو گئی ہے۔ کار ڈیوائیڈر توڑتی ہوئی بس کے سامنے آگئی۔ لیکن کار اور بس کے درمیان براہ راست کوئی تصادم نہیں ہوا۔ تب بس ڈرائیور سشیل اور کنڈکٹر پرمجیت نے بس کو روک کر رشبھ پنت کی مدد کی۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران بس ڈرائیور اور کنڈکٹر نے پورے واقعہ کی تفصیل بتائی۔ Rishabh Pant Accident
بس ڈرائیور سشیل نے بتایا کہ میں ہمیشہ کی طرح صبح 4:25 بجے ہریدوار سے پانی پت کے لیے روانہ ہوا۔ صبح تقریباً 5:20 بجے جب ہم نرسن گروکل کے قریب پہنچے تو دیکھا کہ دہلی سے آنے والی کار ڈیوائیڈر سے ٹکرا گئی۔ کار ڈیوائیڈر سے ٹکرانے کے بعد ہریدوار لائن پر آ گئی۔مجھے لگا کہ کار بس سے ٹکرا جائے گی، جب میں کار کو کنڈکٹر سائڈ جاتے دیکھا تو میں نے بس کو ڈرائیور سائڈ کردیا۔ جس کے بعد میں نے بریک لگایا ارو کار ڈرائیور کی مدد کے لیے نیچے اترا۔ میں نے دیکھا کہ گاڑی کئی پلٹنے سے چکناچور ہوچکی تھی اس میں پیچھے کی طرف ڈیگی میں آگ لگ گئی تھی۔ ایک آدمی کار کے آدھا باہر تھا۔ مجھے لگاکہ کار مالک کی موت ہوگئی ے جس میں نے اور کنڈکٹر نے باہر نکالا تب تک ہمیں پتہ نہیں تھا کہ وہ عام آدمی نہیں بلکہ بھارتی کرکٹر رشبھ پنت ہیں۔ کیوں کہ ہم کرکٹ نہیں دیکھتے، جیسے ہی ہم نے کار ڈرائیور کو کار سے الگ کرکے ڈیوائیڈر پر لیٹایا تو کار میں آگ لگ چکی تھی اتنے میں اس آدمی کو ہوش آیا اور اس نے بتایا کہ میں رشبھ پنت ہوں بھارتی کرکٹر۔ اس کے بعد میں پوچھا کہ کوئی کار میں ہیں تو انہوں نے بولا کہ میں اکیلا ہوں اس کے جسم پر کپڑے نہیں تھے تب ہم نے اپنی چادر میں انہیں لپیٹ دیا اور اس حادثے کی اطلاع پولیس اور ایمبولنس کودی۔