دارالحکومت دہلی کے شیو وہار علاقے میں رہنے والے فساد متاثرین اب بھی حکومت کی مدد کے انتظار میں زندگی گزار رہے ہیں۔
رواں برس فروری کے آخر میں دہلی میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں نہ صرف لوگوں نے اپنی جانیں گنوائی تھیں بلکہ متعدد لوگ زخمی اور سینکڑوں کی تعداد میں دکانوں اور مکانوں کو نذرآتش کیا گیا تھا۔
تین دن تک چلے اس خونی کھیل کے بعد دہلی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ جتنے بھی فساد متاثرین ہیں، انہیں مالی مدد دی جائے گی تاکہ وہ پھر سے اپنی زندگی کو پٹری پر لا سکیں۔ تاہم شروعات میں کچھ لوگوں کو معاوضہ بھی ملا لیکن کورونا وائرس کی وبا عام ہونے کے بعد معاوضہ کو روک دیا گیا۔
فساد کے دوران دکانوں کو نذر آتش کی گئی دکانیں اس کے بعد سے تین ماہ دہلی کو مکمل طور پر لاک ڈاؤن کردیا گیا۔
فساد کے دوران دکانوں کو نذر آتش کی گئی دکانیں اب فساد متاثرین پریشان ہیں اور دہلی حکومت سے مدد کی اپیل کر رہے ہیں کہ دہلی حکومت کی جانب سے جو اعلان کیا گیا تھا کم سے کم اتنا معاوضہ تو انہیں دیا جائے۔