نئی دہلی:بھارت نے جمعرات کو منی پور کی صورت حال پر یورپی پارلیمنٹ میں منظور کردہ قرارداد کو "نوآبادیاتی ذہنیت" کا عکاس قرار دیا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ بھارت کے اندرونی معاملات میں اس طرح کی مداخلت ناقابل قبول ہے۔ قرارداد میں برسلز میں قائم یورپی پارلیمنٹ نے بھارتی حکام پر زور دیا کہ وہ منی پور میں تشدد کو فوری طور پر روکنے اور تمام اقلیتوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔ وزارت خارجہ کے ترجمان ارندم باغچی نے کہا کہ ہم نے دیکھا ہے کہ یوروپی پارلیمنٹ نے منی پور میں پیشرفت پر بحث کی اور ایک نام نہاد فوری قرارداد منظور کیا جو ناقابل قبول ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ ہندوستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت ہے اور اسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ یورپی پارلیمنٹ نے جمعرات کو بھارت میں انسانی حقوق کی صورتحال پر ایک قرارداد منظور کی، خاص طور پر منی پور میں حالیہ جھڑپوں کا ذکر کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے اندرونی معاملات میں اس طرح کی مداخلت ناقابل قبول ہے اور یہ نوآبادیاتی ذہنیت کی عکاسی کرتی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ عدلیہ سمیت تمام سطحوں پر بھارتی حکام منی پور کی صورتحال سے آگاہ ہیں اور امن و امان اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ انہوں نے قرارداد سے متعلق میڈیا کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ یورپی پارلیمنٹ کو یہ مشورہ دیا جائے گا کہ وہ اپنے وقت کو اپنے اندرونی مسائل پر زیادہ نتیجہ خیز انداز میں استعمال کرے۔
مزید پڑھیں:Manipur Violence منی پور میں خوراک کی سپلائی بند، انٹرنیٹ معطل
منی پور تقریباً دو مہینوں سے خاص طور پر کوکی اور میتی برادریوں کے درمیان پرتشدد جھڑپوں کا سامنا کر رہا ہے۔ یوروپی یونین کی قرارداد میں یہ بھی الزام لگایا گیا کہ اقلیتی برادریوں کے خلاف عدم برداشت نے موجودہ صورتحال میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ یوروپی پارلیمنٹ نے ریاست میں انٹرنیٹ بند ہونے کا بھی حوالہ دیا۔ یورپی یونین کی ایک ریلیز کے مطابق یورپی پارلیمنٹ کے کچھ ارکان نے بھارتی حکام سے تشدد کی آزادانہ تحقیقات کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا۔