حیدرآباد: 2 اکتوبر 1869 کو پوربندر، گجرات میں پیدا ہونے والے مہاتما گاندھی نے اپنی زندگی برطانوی راج کے خلاف آزادی کی جدوجہد میں ہندوستان کی قیادت کے لیے وقف کردی تھی۔ عدم تشدد پر مبنی سخت جدوجہد کے لیے ان کا اصولی انداز ناقابل فراموش ہے۔
موہن داس کرم چند گاندھی، جنہیں مہاتما گاندھی یا باپو کے نام سے جانا جاتا ہے، ہندوستان کے ایک ممتاز سیاسی اور روحانی رہنما تھے۔ گاندھی جی نے تحریک عدم تعاون، ڈانڈی مارچ، اور بھارت چھوڑو تحریک جیسی اہم تحریکوں کی قیادت کی۔
گاندھی جی کی حکمت عملی جیسے ستیہ گرہ (سچائی طاقت) اور عدم تشدد برطانوی حکومت کے خلاف طاقتور ثابت ہوئی۔ 1917 میں چمپارن ستیہ گرہ سے شروع ہو کر 1942 میں ہندوستان چھوڑو تحریک تک، گاندھی جی نے تمام شعبہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو متحد کرکے ملک بھر میں لوگوں کے دلوں میں آزادی کی آگ بھڑکا دی تھی۔
مہاتما گاندھی کا خاندان:
گاندھی جی کے والد کرم چند گاندھی برطانوی ہندوستان کی ریاست پوربندر کے دیوان ( وزیراعلی) تھے۔ گاندھی جی کی ماں پوتلی بائی کرم چند کی چوتھی بیوی تھی۔ 13 سال کی عمر میں گاندھی جی کی شادی 14 سال کی کستوربا سے ہوئی۔گاندھی جی نے سمالداس کالج، گجرات سے میٹرک کا امتحان کامیاب کیا۔ 4 ستمبر 1888 کو گاندھی جی یونیورسٹی کالج لندن میں قانون کی تعلیم حاصل کرنے لندن روانہ ہوئے۔
تحریک آزادی میں مہاتما گاندھی کا کردار
چمپارن ستیہ گرہ (1917)
سنہ 1917 کا چمپارن ستیہ گرہ ہندوستان میں گاندھی کی زیرقیادت پہلی ستیہ گرہ تحریک تھی اور اس تحریک ہندوستانی تحریک آزادی میں تاریخی طور پر ایک اہم بغاوت سمجھا جاتا ہے۔ یہ کسانوں کی بغاوت تھی جو ہندوستان کے بہار کے چمپارن ضلع میں برطانوی نوآبادیاتی دور میں ہوئی تھی۔ جب گاندھی 1915 میں جنوبی افریقہ سے ہندوستان واپس لوٹے اور انہوں نے شمالی ہندوستان میں کسانوں پر نیل کے باغبانوں کا ظلم دیکھا تو گاندھی جی نے وہی طریقے استعمال کرنے کی کوشش کی جو انہوں نے جنوبی افریقہ میں ناانصافی کے خلاف استعمال کیے تھے۔
کھیڑا ستیہ گرہ (1917-1918)