انہوں نے مسلمانوں سے گذارش کی کہ جس طرح ہندو بھائی ہمارے تہواروں میں ہاتھ بٹاتے ہیں اسی طرح مسلمانوں کو چاہیے کہ وہ رام مندر کی تعمیر میں ان کا ساتھ دیں اور کسی کے بہکاوے میں نہ آئیں'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'انہوں نے جو رام مندر کی تعمیر کے لیے سونے کی اینٹ دینے وعدہ کیا تھا وہ اسے دیں گے اب وہاں مندر بنے گی اور اس سے دنیا میں ایک بڑا پیغام جائے گا کہ بھارت ایک بہت بڑا جمہوری ملک ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ 'بابری مسجد کے نام پر بابر کا نام خراب کیا جا رہا تھا اب وہ ختم ہو گیا ہے۔ انہوں اس فیصلے کو تاریخی قرار دیا اور کہا کہ آج کے دن کو ہر سال ایک تاریخی دن کتے طور پر منایا جانا چاہیے۔
معروف سماجی کارکن اور پروفیسر پی ایل پنیا نے بابری /-مسجد اراضی تنازع کیس کا فیصلے صادر ہونے کے بعد کہا کہ اس فیصلے بھارت کی تاریخ کا بہت بڑا چیپٹر بند ہو سکتا ہے چھ دسمبر سنۂ 1992 کے بعد سے ملک میں جو تشدد کے واقعات سامنے آئے ہیں وہ سبھی جانتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج جس طرح سے فیصلہ کیا گیا ہے اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ ملک کی سیاست نے ایک نیا رخ لے لیا جس سے اب ملک میں مندر مسجد تنازع برپا نہیں ہوگا۔