اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی حکومت کے اختیارات میں کمی لانے والے بل پر راجیہ سبھا میں ہنگامہ

عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے کہا کہ وہ ایوان میں دہلی کے دو کروڑ عوام کے لئے انصاف اور آئین کو بچانے کے لئے آئے ہیں۔

Rajya Sabha
راجیہ سبھا

By

Published : Mar 25, 2021, 1:14 AM IST

راجیہ سبھا میں بدھ کو قومی داراحکومت خطہ دہلی (ترمیمی) بل 2021 پر بحث کرائے جانے پر اپوزیشن پارٹیوں کے ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا اور بل کو سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کی مانگ کی۔

دوپہر بعد بل پر بحث شروع ہوئی تو ایوان میں ہنگامہ ہونے لگا۔ شور شرابہ جاری رہنے پر ڈپٹی اسپیکر ہرونش نے چھ بج کرچار منٹ پر ایوان کی کارروائی دس منٹ کے لئے ملتوی کردی۔ اس کے بعد دو بار اور دس دس منٹ کے لئے کارروائی ملتوی کی گئی۔

ایوان میں اپوزیشن کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے بل کو جانچ کے لئے سلیکٹ کمیٹی میں بھیجنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ یہ منتخب حکومت کے حقوق کو چھین کر لیفٹننٹ گورنر کو دینے والا بل ہے۔ انہوں نے کہا کہ بل میں لیفٹننٹ گورنر کو حکومت کا سربراہ بنانے کا التزام ہے تو پھر اسمبلی انتخاب کرانے کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین میں ترمیم کرکے مرکزی حکومت کا حقوق حاصل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اقتدار چلانے کے لئے ڈپٹی گورنر کو ایگزیکٹو اختیارات دیے جا رہے ہیں۔ حکومت کو آئین کی ذمہ داری ادا کرنی چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی نے کہا تھا کہ حکومتیں بنیں گی، بگڑیں گی، ملک رہنا چاہیے۔ حکومت کے حقوق ختم کرکے جمہوریت ختم کی جا رہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دہلی میں لیفٹینینٹ گورنر کے اختیارات میں اضافے والے بل پر پارلیمنٹ کی مہر

عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ نے کہا کہ وہ ایوان میں دہلی کے دو کروڑ عوام کے لئے انصاف اور آئین کو بچانے کے لئے آئے ہیں۔ دہلی کی کابینہ قانون ساز اسمبلی کے تیئں جوابدہ ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر کو بل میں عام ترمیم کے ذریعہ اختیار دیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی یہاں دو بار ہاری ہے، اس لئے بل لایا گیا ہے۔ اس کے بعد اپوزیشن پارٹی کے ممبران ایوان کے بیچ میں آئے اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔

ہنگامہ آرائی کے دوران جی کشن ریڈی نے کہا کہ دہلی مکمل ریاست نہیں ہے۔ کانگریس حکومت نے جو ترمیم کی تھی اسے کے تحت اس بار ترمیم کی گئی ہے۔ دلی حکومت ٹھیک سے چلے اس لئے یہ بل لایا گیا ہے ۔ شور و غل کے دوران بی جے پی کے بھوپندر یادو نے بھی کچھ کہا جو واضح طور پر نہیں سنا نہیں جا سکا۔ تاہم، شام 6.25 بجے ایوان کی کارروائی دوبارہ شروع ہوگئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details