وقفہ صفر اور وقفہ سوالات میں ایک مرتبہ پھر التوا اور لنچ کے بعد ایک بار التوا کے بعد تین بجے ایوان کی کارروائی شروع ہوئی۔
اس کے بعد کانگریس کے تقریباً بیس اراکین چیئرمین کی نشست کے پاس پہلے کی طرح آگئے اور مسلسل سوا گھنٹے تک جم کر نعرے بازی کی لیکن نائب چیئرمین ہری ونش ایوان کوچلانے پر مصر ہوگئے۔
شور شرابے میں بی جے پی کے سریش پربھو‘ انا ڈی ایم کے کے اے نونیت کرشنن‘ نامزد رکن نریندر جادھو اورشیو سینا کے انل ڈیسائی بجٹ پر اپنا بیا ن دیتے رہے لیکن ہنگامہ کی وجہ سے کچھ سنائی نہیں پڑا۔
ایوان کی اس صورت حال کو دیکھتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے رام گوپال یادو نے کہا کہ کسی کی کویئی بات سنائی نہیں پڑ رہی ہے اس لئے ان کے پارٹی کے اراکین ایوان سے واک آوٹ کررہے ہیں۔
اس کے بعد سماج وادی پارٹی کے اراکین ایوان سے باہر نکل گئے۔
ہری ونش کے ایوان چلانے کے سخت موقف کودیکھتے ہوئے کانگریس کے رہنما آنند شرما اور جے رام رمیش نے ایوان کے رہنما تھاور چند گہلوت اور پارلیمانی امور کے وزیر مرلی دھرن کے ساتھ بات چیت کرکے ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کی کوشش کی لیکن شروع میں انہیں اس میں کامیابی نہیں ملی۔
بعد میں دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہونے کی وجہ سے ایوان کی کارروائی چار بج کر بیس منٹ پر دن بھر کے لئے ملتوی کردی گئی۔