اردو

urdu

ETV Bharat / state

رین بسیرا اس وقت عوام کی پناہ گاہ

ملک میں چل رہے لاک ڈاؤن کے درمیان لوگوں کو رات گذارنے کے لیے رین بسیرا میں پناہ مل رہی ہے، جو اس وقت ان لوگوں کے لیے آرام کی آماجگاہ بنا ہوا ہے۔

ملک میں چل رہے لاک ڈاؤن کے درمیان لوگوں کو رات گذارنے کے لیے رین بسیرا میں پناہ مل رہی ہے، جو اس وقت ان لوگوں کے لیے آرام کی آماجگاہ بنا ہوا ہے
ملک میں چل رہے لاک ڈاؤن کے درمیان لوگوں کو رات گذارنے کے لیے رین بسیرا میں پناہ مل رہی ہے، جو اس وقت ان لوگوں کے لیے آرام کی آماجگاہ بنا ہوا ہے

By

Published : Apr 13, 2020, 9:39 PM IST

قومی دارالحکومت دہلی میں دہلی حکومت کے توسط سے بنایا گیا رین بسیرا ہی لوگوں کی مدد کررہا ہے۔

ای ٹی وی بھارت کی ٹیم جنوبی دہلی کے علاقے یوسف سرائے میں رین بسیرا پر پہنچی۔ وہاں ٹیم نے اس بات کا جائزہ لیا کہ کس طرح کورونا کے قواعد پر عمل کیا جارہا ہے۔

لاک ڈاؤن کے بعد دہلی اور دیگر علاقہ کے لوگوں کے رہنے کا کوئی انتظام نہیں تھا، کیوں کہ بہت سے لوگ دہلی کے ایمس میں دوسری ریاستوں سے علاج کروانے آتے ہیں، ایسے میں ان لوگوں کے پاس ٹھہرنے کے لیے کوئی ٹھکانہ نہیں ہوتا۔

ملک میں چل رہے لاک ڈاؤن کے درمیان لوگوں کو رات گذارنے کے لیے رین بسیرا میں پناہ مل رہی ہے، جو اس وقت ان لوگوں کے لیے آرام کی آماجگاہ بنا ہوا ہے

اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے دہلی حکومت کی جانب سے بنائے گئے رین بسیرا کو ہی ان لوگوں کی مدد کے لیے وقف کردیا گیا۔

خیال رہے کہ دہلی میں اس وقت کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، ایسی صورتحال میں لوگوں کو ان پناہ گاہوں میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ماسک اور سینیٹائزر بھی مہیا کرانا چاہیے۔

لہذا جب ای ٹی وی بھارت نے ان محافظوں سے بات کی جو یہاں ڈیوٹی پر تھے تو انہوں نے بتایا کہ لوگوں کو ماسک دے دیے گئے ہیں، اور سینیٹائزر بھی دیے گئے ہیں۔

رین بسیرا میں سماجی دوری پر بھی پوری توجہ دی جارہی ہے، یہی وقت ہے جب ای ٹی وی بھارت کی ٹیم نے ایک ایسی خاتون سے بات کی جو اپنی بہو کے ساتھ علاج کے لیے ایمس آےئ تھی، تو انہوں نے بتایا کہ انہیں رات رین میں وقت پر کھانا ملتا ہے اور کھانے کا معیار بھی بہت اچھا ہوتا ہے۔

ایس مانا جارہا ہے ان دنوں دہلی حکومت کے توسط سے رین بسیرا ایسے لوگوں کے لیے ایک بہت بڑا سہارا بن گیا ہے۔

اور یہاں پر لوگوں کو کورونا وائرس سے بھی بیدار کیا جارہا ہے، نیز یہاں تمام اصولوں کی ہر طرح سے پیروی بھی کی جارہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details