نئی دہلی:لوک سبھا سکریٹریٹ نے کانگریس لیڈر اور کیرالہ کے وایناڈ حلقہ سے پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی رکنیت بحال کر دی ہے۔ لوک سبھا سکریٹریٹ نے پیر کو اس سلسلے میں ایک نوٹیفکیشن جاری کیا۔ اس حوالے سے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے لوک سبھا کے سکریٹری جنرل اُتپل کمار سنگھ نے کہا کہ راہل گاندھی کی رکنیت 24 مارچ کو منسوخ کر دی گئی تھی، لیکن سپریم کورٹ کے حکم کے بعد 4 اگست کو وایناڈ کے ایم پی کی رکنیت بحال کر دی گئی ہے۔ غور طلب ہے کہ جمعہ کو سپریم کورٹ نے 'مودی سرنیم' تبصرے پر ہتک عزت کیس میں راہل گاندھی کو راحت دیتے ہوئے کانگریس لیڈر کی سزا پر روک لگا دی تھی۔ اس سے قبل گجرات ہائی کورٹ نے ان کی سزا پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا لیکن سپریم کورٹ سے راحت ملنے کے بعد ان کی بحالی کا راستہ صاف ہو گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:
کانگریس کے تیور تلخ تھے
عدالت کے حکم کے بعد اس معاملے پر کانگریس کے تیور تلخ ہو گئے تھے اور پارٹی نے واضح کیا تھا کہ اگر راہل گاندھی کی رکنیت پر پیر تک کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا تو پارٹی منگل کو سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ راہل گاندھی کی رکنیت بحال ہونے کے بعد اب وہ کانگریس ایم پی گورو گوگوئی کی طرف سے مودی حکومت کے خلاف لائی گئی عدم اعتماد کی تحریک پر بحث میں حصہ لے سکتے ہیں۔ مانا جا رہا ہے کہ راہل گاندھی اس تجویز پر بحث کے دوران کانگریس کا موقف پیش کریں گے۔ سال 2019 میں بھی جب مودی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک آئی تو راہل گاندھی نے ہی ایوان میں کانگریس کاموقف پیش کیا تھا۔
واضح رہے کہ گزشتہ عام انتخابات کے دوران راہل گاندھی نے 2019 میں کرناٹک میں 'مودی سرنیم' کے حوالے سے بیان دیا تھا، جس کے لیے بی جے پی کے گجرات کے ایم ایل اے پرنیش مودی سورت کی نچلی عدالت پہنچے اور عدالت نے راہل گاندھی کو اس کے لیے دو سال قید کی سزا سنائی۔ فیصلے کے 24 گھنٹے کے اندر ان کی لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کر دی گئی تھی، جسے سپریم کورٹ نے جمعہ کو بحال کر دیا۔ عدالت نے راہل گاندھی کو بولنے میں تحمل کا مظاہرہ کرنے کی بھی ہدایت دی۔
رکنیت کی بحالی میں تاخیر پر کانگریس پارٹی کا اظہار تشویش
قبل ازیں راہل گاندھی کے لیے پارلیمنٹ کی رکنیت بحال کرنے کے متعلق کانگریس قائد ادھیر رنجن چودھری نے کہا تھا کہ ہم سب چاہتے ہیں کہ راہل گاندھی جلد از جلد پارلیمنٹ میں واپس آئیں اور آئندہ ہفتے جو تحریک عدم اعتماد رحریک ہے اس پر بحث کے دوران بات بھی کریں۔ علاوہ ازیں آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی قومی جنرل سکریٹری کماری سیلجا نے کہا تھا کہ جب رکنیت چھبیس گھنٹے میں منسوخ کی جاسکتی ہے تو چھبیس گھنٹے میں بحال کیوں نہیں کی جاسکتی۔
یو این آئی