آکسیجن آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ دہلی حکومت پر بدانتظامی کا الزام عائد کیا جارہا ہے تو وہیں، دوسری طرف کچھ اسپتالوں کے نام لیکر ان کی طرف سے دیئے گئے اعداد و شمار کو بھی سوالیہ نشان بنا دیا گیا ہے۔ آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ میں ایسے چار ناموں کا تذکرہ کیا گیا ہے۔ آکسیجن آڈٹ رپورٹ میں 13 مئی کو ہونے والی اس چوتھی میٹنگ کا تذکرہ کیا گیا ہے جس میں آکسیجن کی اصل ضرورت اور طلب میں 4 گنا فرق پایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بی جے پی رہنما جھوٹی بیان بازی کررہے ہیں: منیش سسودیا
اس میٹنگ میں دہلی کے صرف ان 4 اسپتالوں کا ذکر ہے۔ جنہوں نے اپنی صلاحیت سے زیادہ آکسیجن کی ضرورت اور استعمال کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کم بستر ہونے کے باوجود چار اسپتالوں میں زیادہ آکسیجن کا مطالبہ کیا گیا ، جو غلط ہے۔ ان میں سنگھل اسپتال، ارونا آصف علی اسپتال، ای ایس آئی سی ماڈل اسپتال اور لائفری ہسپتال شامل ہیں۔
دہلی کی مجموعی طلب میں اضافے کی وجہ اس کی بنیاد بناکر رپورٹ میں دی گئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ جب ان اعدادوشمار کو فارمولے کے مطابق تبدیل کیا گیا۔ پھر اس سے بڑا فرق پڑا۔اس کے علاوہ دہلی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق کل 183 اسپتالوں کے اعداد و شمار میں 1140 میٹرک ٹن آکسیجن کی طلب کی گئی ہے ، جبکہ حقیقی معنوں میں طلب صرف 209 میٹرک ٹن ہے۔
مرکزی حکومت کے فارمولے کے مطابق یہ تعداد 289 میٹرک ٹن ہے۔ یہاں تک کہ اگر اس میں دہلی حکومت کا فارمولا لاگو کیا جاتا ہے تب بھی یہ تعداد 391 میٹرک ٹن تک پہنچ رہی ہے۔آکسیجن آڈٹ رپورٹ میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ دہلی کا مطالبہ اتنا نہیں تھا جتنا دہلی حکومت نے بیان کیا تھا۔ یہاں تک کہ ضرورت بھی طلب کا ایک چوتھائی حصہ تھا۔