نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے بھجن پورہ علاقے میں اتوار کی صبح پی ڈبلیو ڈی کی کارروائی میں وزیر آباد مین روڈ کے کنارے بنے مزار اور مندر کو منہدم کر دیا گیا۔ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے موقع پر سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے۔ پی ڈبلیو ڈی نے یہ کارروائی عدالت کے حکم پر کی ہے۔ اس کارروائی میں مبینہ طور پر غیر قانونی طور پر بنائے گئے مزار اور ہنومان مندر کو منہدم کر دیا گیا۔ پی ڈبلیو ڈی کے اس اقدام کی مقامی لوگوں نے شدید مخالفت کی۔ جیسے ہی لوگوں کو معلوم ہوا کہ اہلکار مندر ہٹانے کا عمل شروع کرنے کے لیے پہنچ رہے ہیں، اس کے بعد ہندو تنظیموں سے وابستہ لوگ بڑی تعداد میں وہاں پہنچ گئے اور نعرے بازی شروع کر دی۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ یہ مندر برسوں پرانا ہے اور اس سے ان کا عقیدہ وابستہ ہے۔ اس مندر کو نہیں گرایا جانا چاہیے۔
پولیس کے مطابق مندر کو ہٹانے کا عمل اتوار کی صبح شروع ہوا۔ اس حوالے سے وزیرآباد روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ وہاں موجود بھیڑ کو بھی ہٹا دیا گیا۔ مندر کو خالی کرا لیا گیا۔ مندر میں رکھی مورتی کو کسی اور جگہ منتقل کر دیا گیا۔ اس کے فوراً بعد دونوں غیر قانونی تعمیرات کو منہدم کردیا گیا۔ علاقے میں اب بھی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات ہے۔ وزیرآباد روڈ پر بھجن پورہ میں بنائے گئے مزار اور مندر کو ہٹانے کے حوالے سے پی ڈبلیو ڈی کی جانب سے پہلے ہی نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ پی ڈبلیو ڈی نے بتایا تھا کہ مندر سڑک کی زمین پر غیر قانونی طور پر بنایا گیا تھا۔ پی ڈبلیو ڈی نے مندر کمیٹی کے عہدیداروں کو ایک نوٹس جاری کر کے مندر کی اشیاء کو ہٹانے کو کہا تھا، تاکہ مندر کو ہٹانے کے لیے کارروائی کی جا سکے۔ اس کے بعد انتظامیہ نقصان کی ذمہ دار نہیں ہوگی۔ دہلی کی مذہبی کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ ان دونوں کو کسی دیگر جگہ پر منتقل کردیا جائے گا، کیونکہ سڑک کو کشادہ کرنا ہے۔