ہند۔روس چوٹی اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے درمیان خوشگوار تعلقات کا جائزہ لیا جائے گا اور دوطرفہ اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال ہوگا۔ اس کے علاوہ اجلاس میں علاقائی، کثیرالجہتی اور بین الاقوامی امور پر بھی غور کیا جائے گا۔
بھارت اور روس کے درمیان 10 سے زائد باہمی معاہدوں کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے جس میں کنکٹیویٹی، شپنگ، خلائی، فوجی تکنیکی تعاون، سائنس و ٹکنالوجی، تعلیم اور ثقافت شعبے شامل ہیں۔
غور طلب ہے کہ اس دوران دونوں ممالک کے درمیان 7.5 لاکھ اے کے۔203 اسالٹ رائفلوں کی فراہمی سے متعلق معاہدہ کی امید کی جارہی ہے۔ گذشتہ ہفتہ مرکز نے اترپردیش کی ایک فیکٹری میں اے کے۔203 رائفلوں کی تیاری کےلیے منظوری دی تھی، جو بھارت اور روسی رائفلز پرائیویٹ لمٹیڈ کے درمیان مشترکہ منصوبہ کے تحت ہے۔
اس کے علاوہ وزارت خارجہ کی جانب سے اطلاع دی گئی ہے کہ دو طرفہ سربراہی اجلاس میں ایس۔400 مزائیل دفاعی نظام کی فراہمی اور دیگر دفاعی معاہدوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔