اردو

urdu

ETV Bharat / state

کسانوں کا مرکزی حکومت کو انتباہ

کسان تنظیموں نے حکومت کی تجویز کو ٹُھکرا کر دہلی کو چاروں جانب سے گھیرنے کی وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ بغیر کسی شرط کے ساتھ حکومت سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔

farmer protest
farmer protest

By

Published : Nov 29, 2020, 10:11 PM IST

کسان تنظیموں نے سِندھو بارڈر پر پریس کانفرنس میں کہا کہ 'اتفاق رائے سے حکومت کی تجویز کو ٹھکرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بُراڑی کا میدان تحریک کی جگہ نہیں ہے بلکہ ایک کُھلی جیل ہے اس لیے وہاں کسی بھی حال میں نہیں جائیں گے۔ شرطوں کے ساتھ کسی بھی صورت میں بات چیت نہیں ہوگی۔

کسان تنظیموں کی پریس کانفرنس

کسان تنظیموں نے کہا کہ ان کے پاس چار مہینوں کا راشن سمیت سارے انتظام ہیں۔ آنے والے دنوں میں دہلی کے پانچ اہم آنے جانے والے راستوں کو پوری طرح سے جام کیا جائےگا۔ پنجاب میں کسان پچھلے دو مہینے سے جدوجہد کررہے ہیں اور پچھلے چار دنوں سے 'دہلی چلو مہم' کے تحت کسان مختلف راستوں سے دہلی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔

کسان رہنماؤں نے صاف طور پر کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی کے رہنما کو اسٹیج پر آنے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔ ان کا الزام ہے کہ حکومت نے ان کے مطالبات اور سوالوں پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ حکومت کی حکمت عملی نے عدم اعتماد اور بھروسے میں کمی پیدا کی ہے۔

کسانوں کا احتجاج

کسان تنظیموں کا مزید کہنا ہے کہ اگر حکومت کسانوں کے مطالبات کے بارے میں بات کرنے کے لیے سنجیدہ ہے تو اسے شرطیں لگانی بند کرنی چاہیے۔

اس کے علاوہ نئے زرعی قوانین پر دہلی کی سرحد پر موجود کسان تنظیموں نے حکومت کی بات چیت کی اپیل ٹھکرا دی ہے اور یکم دسمبر سے تمام ریاستوں میں احتجاجی مظاہرے کرنے کا اعلان کیا ہے۔

کسانوں کا احتجاج

کسان تنظیموں کے مشترکہ پلیٹ فارم اکھل بھارتیہ کسان سنگھرش کوآرڈی نیشن کمیٹی نے ایک بیان میں کہا کہ حکومت کو اعلی سطح پر کسانوں سے بات چیت کرنی چاہئے۔

کمیٹی نے کہا کہ کسانوں نے یکم دسمبر سے تمام ریاستوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

کل دیر شام مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کسانوں سے بات چیت کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا تھا کہ تین دسمبر کو زراعت و کسانوں کی فلاح وبہبود کے مرکزی وزیر نریندر سنگھ تومر کسان تنظیموں کے ساتھ میٹنگ کریں گے۔

'کسانوں سے بلا شرط بات کی جائے'

بیان میں کہا گیا کسان متحد ہیں اور ایک آواز میں مرکزی حکومت سے تین کسان مخالف، عوام مخالف قوانین اور بجلی بل 2020 کی واپسی کی مانگ کررہے ہیں۔ کسان پرامن طریقہ سے عزم کے ساتھ دہلی پہنچے ہیں اور اپنا مطالبہ منوانے کے لیے پُرعزم ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ سے بڑی تعداد میں کسان سِندھو اور ٹکری بارڈر پہنچ رہے ہیں، اتراکھنڈ اور اترپردیش کے کسان بھی سندھو بارڈر پر جمع ہورہے ہیں۔

کسانوں کا الزام ہے کہ حکومت نے ان کے مطالبات اور سوالات پر کوئی توجہ نہیں دی ہے۔ حکومت کے طریقہ کار نے عدم اعتماد کی کمی پیدا کی ہے۔ کسان تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت کسانوں کے مطالبات پر سنجیدہ ہے تو اسے شرائط لگانی بند کردینی چاہئیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details