اردو

urdu

ETV Bharat / state

دہلی: مظاہرین کو حراست میں لیا گیا

جامعہ ملیہ اسلامیہ کے باہر فائرنگ کے واقعہ کے خلاف پولیس ہیڈکوارٹر کے باہررات بھر مظاہرے کے بعد جمعہ کی صبح زبردستی تمام طلبا کو حراست میں لے کر آئی ٹی او پر ٹریفک معمول پرلایا گیا۔

مظاہرین کو حراست میں لیاگیا
مظاہرین کو حراست میں لیاگیا

By

Published : Jan 31, 2020, 10:22 AM IST

Updated : Feb 28, 2020, 3:24 PM IST

پولیس کے مطابق جامعہ کے واقعے کے بعد سینکڑوں کی تعداد میں طلبا پولیس ہیڈکوارٹر کے سامنے (دونوں طرف) سڑک بند کرکے احتجاج کررہے تھے۔ پولیس نے رات بھر طلبا سے بات چیت کرکے لوگوں کو ہٹانے کی کوشش کی لیکن طلبا نہیں مانے۔ سڑک بند ہونے سے پورے علاقے میں ہونے والے جام کے پیش نظر سبھی مظاہرین کو زبردستی ہٹایا گیا۔

مظاہرے میں شامل پنجرا توڑ تنظیم کا کہنا تھا کہ 'پولیس نے لوگوں کو زبردستی یہاں سے گھسیٹا، جس میں کچھ طلبا زخمی ہوگئے۔'

مظاہرین نے رات بھر دہلی پولیس اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ جامعہ میں دن دہاڑے پولیس کی موجودگی میں ہوئی فائرنگ سے طلبا غصے میں تھے۔

احتجاج کرنے والے طلباء فائرنگ کرنے والے شخص کے خلاف سخت کارروائی کے ساتھ۔ ساتھ پولیس کی غفلت کے خلاف بھی کارروائی کا مطالبہ کررہے تھے، حالانکہ پولیس نے اس نوجوان کو گرفتار کرکے اس کے خلاف اسلحہ ایکٹ اور دفعہ 307 کے تحت قتل کی کوشش کا مقدمہ درج کیا ہے۔

واضح رہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء نے کل بابائے قوم مہاتما گاندھی کی سمادھی راج گھاٹ کی طرف جانے کے لئے جیسے ہی مارچ کیا تو اچانک ایک شخص کیمپس سے چند قدم کے فاصلے پر پولیس کے سامنے پستول لہراتا ہوا آیا اور اس ہجوم پر فائرنگ کردیا، جس میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا۔
جامعہ سے ماس کمیونیکیشن کی تعلیم حاصل کرنے والا طالب علم شاداب فاروق گولی لگنے سے زخمی ہوگیا۔ اسے ایمس ٹراما سینٹر میں داخل کرایا گیا، جہاں اس کی حالت مستحکم ہے۔
گولی چلانے والے کی شخص کی شناخت ہوگئی ہے جسے نابالغ بتایا جارہا ہے ۔وہ گریٹر نوئیڈا کے جیور علاقے کا رہنے والا ہے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 3:24 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details